اپنے اس اتحاد کی نگہداری کریں اور اختلاف نظر کو آپس کی جدائی کا سبب بننے نہ دیں

24 November 2024

04:31

۲,۳۲۸

خبر کا خلاصہ :
جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان کے عہدہ داروں نے بتاریخ 18/ 10/1395 کو حضرت آیت اللہ حاج شیخ محمد جواد فاضل لنکرانی دام ظلہ سے ایک صمیمی ملاقات کی
آخرین رویداد ها


اس ملاقات میں حجت الاسلام مشتاق حکیمی نے امام حسن عسکری علیہ السلام کی ولادت کی مناسبت سے تبریک عرض کرتے ہوئے پاکستان کے تشیع اور خاص کر بلتستان کے بارے میں ایک مختصر گزارش پیش کی۔

ساتھ میں جامعہ روحانیت بلتستان کی طرف سے حوزہ علمیہ قم اور پاکستان میں انجام دی جانے والی سرگرمیوں کی بھی مختصر رپورٹ پیش کی۔

اس کے بعد حضرت اللہ محمد جواد فاضل لنکرانی(دامت برکاتہ) نے بھی جامعہ روحانیت  بلتستان کے وفد کو خوش آمدید کہنے  او فعالیت کی قدردانی کرنے کے ساتھ فرمایا:حوزہ علمیہ قم میں جامعہ روحانیت بلتستان  کی یہ ذمہ داری  ہے کہ بلتستان کے طلاب کی علمی مشکلات اور کمزوریوں کو برطرف کریں اور ان کی علمی حوالہ سے بنیادوں کو مضبوط کرے ،اور یہ کام پاکستان میں تشیع کے اعتقادات مضبوط ہونے کا بباعث بنے گی۔ اور علماء کے اس پلیٹ فارم کو پاکستان میں جتنے پھیلائیں گے  اسی لحاظ  سے تشیع کی حفاظت ہوگی۔


217.jpg

آپ نے پاکستان کے طلاب کے بارے میں  مرحوم آیت اللہ العظمی فاضل لنکرانی رضوان اللہ تعالی علیہ کے ایک جملہ کو یاد آوری کرتے ہوئے فرمایا: ہمارے والد مرحوم فرمایا کرتے  تھے :پاکستانی طلاب کی کمزوری یہ ہے کہ حوزہ علمیہ میں آنے کے بعد جلدی سے واپس جاتے ہیں اور علمی عالی مراتب تک پہنچنے کی کوشش نہیں کرتے ہیں البتہ یہ واپس جانا بھی انکی مجبوری ہے۔ چونکہ ہر علاقے میں علماء کی ضرورت ہوتی ہے۔

آپ نے مزید فرمایا : یہ صحیح ہے کہ جنہوں نے عالی مراتب کے علوم حاصل نہیں کرنا ہے یا جن افراد  میں یہ  صلاحیت موجود نہیں ہے وہ ایک مبلغ دین کی ابتدائی ضروریات کو حاصل کرنے کے بعد واپس چلا جائے اور دین کی تبلیغ کرے۔ لیکن جن افراد میں صلاحیت ہے وہ کچھ عرصہ تک دوسری تمام تر مصروفیات کو بالاے طاق رکھ کر صرف اور صرف ایک  خاص موضوع  میں کام کرے اور مختلف علوم میں محقق اور صاحب نظر بن جائیں یہاں تک کہ ان چند سالوں میں رات دن محنت سے پڑھے دوسرے تمام مصروفیات حتی تبلیغ کیلئے  جانے سے بھی گریز کریں۔

آپ نے جامعہ روحانیت بلتستان کی طرف سے زائرین کے لیے کی جانی والی خدمات کو سراہتے ہوئے فرمایا: چونکہ یہ زوار آپ کے پاس دو چار دن رہتے ہیں اس لیے کوشش کریں ایک دن میں ایک مہینے کی تبلیغ کریں ۔

آپ نے فقہ میں طلاب بلتستان کی تقویت اور قضاوت کے علوم کو حاصل کرنے میں مرکز فقہی ائمہ اطہار کے توسط جامعہ روحانیت بلتستان کے ساتھ تعاون کرنے کا عندیہ بھی دیا۔

آخر میں انہوں نے جامعہ روحانیت بلتستان کے  عہدہ داروں کو نصیحت فرمایا کہ آپ سب متحد رہے اور آپس کی اس اتحاد کو ختم ہونے نہ دیں اور نظریات میں اختلاف آپ کے درمیان جدائی کا سبب نہ بنے ۔

اس ملاقات کے آخر میں جامعہ روحانیت بلتستان کے صدر محترم حجت الاسلام سید احمد رضوی نے آیت اللہ محمد جواد فاضل لنکرانی(دامت برکاتہ) کا شکریہ ادا کیا۔

برچسب ها :