اربعین یعنی لبیک یا امام حسین (علیہ السلام)
26 December 2024
08:24
۴,۲۳۳
خبر کا خلاصہ :
-
پاراچنار پاکستان کے ہولناک دہشتگردی کی مذمت میں حضرت آیت اللہ حاج شیخ محمد جواد فاضل لنکرانی کا بیان
-
امام حسن عسکری (علیہ السلام) کی ولادت با سعادت مبارک باد۔
-
سید مقاومت؛ سید حسن نصرالله کی شہادت کی مناسبت سے حضرت آیت الله فاضل لنکرانی کا تسلیتی پیغام
-
اربعین سيد الشہداء حضرت امام حسین عليہ السلام کی مناسبت سے تسلیت عرض کرتے ہیں
-
یہ مخلص عالم دین خدمت اور جدوجہد کی علامت تھے اور اپنی پوری عمر کو مختلف ذمہ داریوں کو قبول کرتے ہوئے اپنی پوری زندگی اسلام کی خدمت میں گزاری۔
-
بدعت اور انحرافات کی تشخیص ایک استاد کی ممتاز خصوصیت ہے
بسم الله الرحمن الرحيم
یہ ايام اربعین امام حسین علیہ السلام کے ایام ہیں
وہ مشہور روایت جو امام حسن عسکری علیہ السلام سے نقل ہے کہ فرماتے ہیں مومن کی علامات میں سے ایک روز اربعین کی زیارت ہے ۔ البتہ اس کا دو طرح سے معنی کیا جاتا ہے ۔
پہلا معنی یہی اس کا ظاہری معنی ہے ؛ یعنی اربعین کے دن امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے جانا ہے ، بعض بزرگوں نے یہ احتمال دیا ہے کہ اس سے مراد زیارت اربعین کو پڑھنا اور اس کی قرائت ہے ، بہر حال جو بھی مراد ہو ، اس کا مقصد یہ ہے کہ ایک مسلمان شیعہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ امام حسین علیہ السلام کی اربعین پر خاص توجہ دیں ۔
توجہ دینے کا ایک مصداق یہ ہے کہ جس جگہ اور جس شہر میں بھی ہو عزاداری کی مجالس برپا کریں ۔
اس کا ایک اور مصداق ؛ امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے جانا ہے ، اس سے بھی اونچے درجہ کا مصداق پیدل چل کر اور وہ بھی بہت دور دراز جگہوں سے امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے جانا ہے ، خاص طور پر امام حسین علیہ السلام کی زیارت کےلئے پیدل چل کر جانے کے بارے میں روایات میں بہت تاکید ہوئی ہے ۔
جو چیز مہم ہے اور اس روایت سے انسان سمجھ لیتا ہے وہ یہ ہے کہ شیعہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ امام حسین علیہ السلام کی اربعین کے لئے خصوصی توجہ دیں ، اگر اربعین آئے اور گزر جائے اور یہ شخص کوئی توجہ نہ دی اور عزاداری بھی نہ کرنے تو یہ اس کی کمزور شیعہ ہونے کی علامت ہے ، پس یہ اصل مطلب کے بارےمیں سارے شیعوں کو توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔
دوسرا مطلب یہ ہے کہ خداوند متعالی کی عنایت سے چند سالوں سے اربعین امام حسین علیہ السلام کے پیروانوں کی عظمت اور شکوہ کا سبب بنا ہے ۔
میں جو پیروان بتا رہا ہوں اس کی وجہ یہ ہے کہ اس عظیم حرکت میں شیعہ بھی آتے ہیں البتہ اکثر تو شیعہ ہی ہیں اور اہل سنت اور مسیحی اور دوسرے سارے فرقے بھی آتے ہیں ، الحمد للہ ان چند سالوں میں امام حسین علیہ السلام کو لبیک کہنے کے لئے یہ پیدل مارچ عالمی طور پر ایک عظمت اور اپنا مقام بنا چکا ہے ۔
اس عظیم بین الاقوامی پیدل مارچ کے لئے بہترین تعبیر امام حسین علیہ السلام کے لئے لبیک کہنا ہے ، اگر حج خداو ند متعالی کے لئے لبیک ہے ، تو اربعین بھی امام حسین علیہ السلام کے لئے لبیک ہے ۔
اس بارے میں چند مطالب کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے ؛
ایک مطلب یہ ہے کہ کسی بھی صورت میں اس حقیقت کے بارے میں نہ کوئی چیز اضافہ کریں اور نہ کم کریں ، یعنی جو بھی امام حسین علیہ السلا م کو لبیک کہتا ہے ، وہ اسی راستہ پر چلا ہے جس راستہ پر امام حسین علیہ السلام چلے تھے ، اور وہ فداکاری جسے امام علیہ السلام نے خدا کے راہ میں انجام دیا ہے ، وہ اس شخص کے لئے بہت اہمیت رکھتا ہے اور اس شخص کی یہ آرزو ہے کہ اسے اپنی زندگی میں بھی لے آئے اور اپنی زندگی کے لئے اسی کو معیار اور ملاک قرار دیں، اب اگر کوئی پارٹی ، یا افراد اور گروہ اس اجتماع سے اپنی ذاتی منافع کسب کرنے کے درپے ہو ، مثلا عراق کے مجاہد شہیدوں اور داعش کے مقابلہ میں شہید ہونے والوں کی تصاویر کو بلند کرنا جو کہ ثقافت شہادت کی ترویج ہے ، کسی خاص شخص کی تصویر کو بلند کرے تا کہ اس شخص کی ترویج ہو جائے ، ایسا کام صحیح نہیں ہے ۔
میں خود چند سال پہلے خدا نے یہ توفیق عطا کی تھی اور اس عظیم مارچ میں حاضر ہوا تھا ، میں نے نزدیک سے اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا کہ کچھ جگہوں پر کسی ایک شخص کی اور دوسرے 20 جگہوں پر کسی اور شخص کی تصاویر آویزاں کیے ہوئے تھے تا کہ اس شخص کی پرچار کریں ، البتہ شہیدوں کی تصاویر ہونی چاہئے ، رہبر معظم انقلاب اسلامی اور عراق کے مراجع دینی کی تصاویر جو کہ مسلمانوں اور شیعوں کی اتحاد اور ہمبستگی کی علامت ہے جو جنایتکاروں سے مبارزہ کی علامت ہے ہونی چاہئے ، لیکن وہ افراد جو اپنے شخصی تبلیغ کے لئے اس سے غلط فائدہ لینا چاہتے ہیں وہ صحیح نہیں ہے ۔
کبھی بھی یہ ہونے نہیں دینا چاہئے کہ یہ عظیم کام لبیک امام حسین علیہ السلام کے مسیر سے جدا ہو جائے ، اس رمز اور راز کی حفاظت کرنی چاہئے ۔
الحمد للہ ایران اس بارے میں بہت ہی طاقت اور قوت کے ساتھ میدان میں کھڑا ہے ، طلاب علوم دینی بھی جو اس عظیم پیدل مارچ کے مختلف سبیلوں میں اور پیدل چلنے کی توفیق پیدا کر لیتے ہیں انہیں بھی چاہئے کہ امام حسین علیہ السلام کے قیام کے اس خالص حقیقت کا تبلیغ کرنے والا بن جائے ، امام حسین علیہ السلام کے راہ کی تبلیغ ، جہاد و شہادت کی تبلیغ ہے اور اسی کے ذریعہ زمان حاضر کے دشمنوں کو دیکھنا ہے ، یہ سب لبیک یا حسین ( علیہ السلام ) میں پوشیدہ ہے ۔
دوسرا مطلب یہ ہے کہ میں اس بارے میں پچھلے سالوں میں بھی بیان کر چکا ہوں ، اور افسوس کی بات ہے کہ ہمارے ريڈیو اور ٹی وی پر اس مطلب کے برخلاف بار بار بیان ہوتا ہے ، ظہور کی نشانیاں ، قیامت کی نشانیوں کی طرح توقیفی امور میں سے ہے ، جیسا کہ خود ظہور کی نشانیوں میں بھی بعض حتمی اور بعض غیر حتمی ہے ، اس بارے میں روایات مختلف ہیں ، لیکن روایات سے ہٹ کر ہم یہ بتانا شروع کریں کہ یہ عظیم پیدل مارچ ظہور کی نشانیوں میں سے ایک ہے ، جوانوں کو یہ سمجھا دیں کہ ظہور بس بہت ہی جلد ہونے والا ہے ! اور جس کے بعد اس غیر صحیح بات کے لئے دلیل بھی لے آئے کہ کیوں یہ ظہور کی نشانیوں میں سے ہے ؟ چونکہ حضرت امام زمان (عج) جب ظہور فرمائیں گے تو کعبہ کی دیوار پر ٹیک لگا کرے سب سے پہلا مطلب جو فرمائے گا وہ یہ ہو گا یہ میں حسین کا فرزند ہوں ۔
خون امام حسین علیہ السلام کے اصلی منتقم ، حضرت حجت(عج) ہونے میں کوئی شک و شبہہ نہیں ہے ، امام زمان ظہور کرے گا اور سب سے پہلے امام حسین علیہ السلام کے دشمنوں سے انتقام لے گا ، لیکن اس مطلب کا اس غلط بات سے کیا ربط ہے کہ ہم یہ بتانا شروع کریں کہ اربعین کا پیدل مارچ ، ظہور کی نشانیوں میں سے ایک ہے !۔
اگر یہ بات صحیح ہو تو یہ بتانا چاہئے کہ تمام عزاداری ظہور کے نشانیوں میں سے ہے ، روز عاشورا کی عزاداری جو کہ پوری دنیا میں برگزار ہوتی ہے ، اور اس میں شرکت کرنے والے لوگوں کی تعداد اربعین میں شرکت کرنے والے لوگوں سے بہت ہی زیادہ ہوتے ہیں ایران ، ہندوستان ، پاکستان ، عراق حتی کہ یورپ ممالک میں جو کہ 100 میلیون سے زیادہ لوگ شرکت کرتے ہیں ، کیا ہم یہ بتا سکتے ہیں کہ یہ عاشوار کی مجالس ظہور کی نشانیوں میں سے ہے ؟ یقینا ایسا نہیں بتا سکتے ۔
البتہ یہ عزاداریاں ، یہ جلوس حتی کہ جمہوری اسلامی ایران کا یہ نہضت اور انقلاب ظہور امام زمان(عج) کے لئے راستہ کو ہموار کرتا ہے ، یہ مجھے بھی قبول ہے ، ہمیں چاہئے کہ اس اربعین کے ذریعہ غیر مسلمانوں کے لئے حسین بن علی علیہما السلام کی شناخت پیدا کرائیں ، اور ان سے یہ بتایا جائے کہ امام حسین علیہ السلام کن لوگوں کے ہاتھوں شہید ہوئے اور اس لوگوں کے اس کام کے پيچھے کیا اہداف رکھتے تھے ؟۔
امام حسین علیہ السلام کی عظمت کو جان لیں ، اورہم جتنا اس عظمت پھیلائے ظہور کے لئے راستہ ہموار ہوتا ہے ، لیکن یہ بتایا جائے کہ یہ خود ظہور کی نشانیوں میں سے ہے ، نشانی ہونے کا معنی یہ ہے کہ چند سال بعد امام ظہور کرے ، اگر چند سال بعدظہور نہ ہو جائے تو اس وقت جوان یہ بتائيں گے کہ تم تو کہہ رہے تھے یہ نشانی ہے ، اس وقت کیا جواب دیں گے !اس وقت ہم مشکل میں پڑ جائيں گے ، لہذا اس قسم کی تحریفات کو اربعین کے اس عظیم پیدل مارچ میں داخل ہونے نہیں دینا چاہئے ۔
اربعین کے ذریعہ ہم اپنے آپ کو امام حسین علیہ السلام سے نزدیک کریں ، محرم اور صفر کی عزاداری کے فلفسہ بھی یہی ہے ، ابھی محرم ختم ہوا ہے ، ہم خود اپنا محاسبہ کریں دیکھیں ہم اپنے آپ کو امام حسین علیہ السلام سے کتنا نزدیک کر سکا ہے اور کتنا ان کے اہداف سے نزدیک کر سکا ہے ؟اور ان اہداف کے لئے کتنا اپنے آپ کو تیار کر لیا ہے ؟
ہمیں چاہئے کہ اس پیدل مارچ کے عظیم فرصت سے استفادہ کریں ، اور اپنے آپ کو امام علیہ السلام کے اہداف کے تحقق کے لئے تیار کریں، آپ تمام حضرات جو ان ایام میں کربلا مشرف ہو رہے ہیں دعا کا طالب ہوں ۔
ند التماس دعا داريم.
وصلي الله علي محمد و آله الطاهرين