خداوندمتعالی ماہ رجب میں اپنے اولیاءکے نفوس تسلط پیدا کرتا ہے / حوزہ علمیہ میں تحصیل علم سے زیادہ ، تہذیب نفس کی ضرورت ہے
23 November 2024
19:18
۷۷۰
خبر کا خلاصہ :
-
امام حسن عسکری (علیہ السلام) کی ولادت با سعادت مبارک باد۔
-
سید مقاومت؛ سید حسن نصرالله کی شہادت کی مناسبت سے حضرت آیت الله فاضل لنکرانی کا تسلیتی پیغام
-
اربعین سيد الشہداء حضرت امام حسین عليہ السلام کی مناسبت سے تسلیت عرض کرتے ہیں
-
یہ مخلص عالم دین خدمت اور جدوجہد کی علامت تھے اور اپنی پوری عمر کو مختلف ذمہ داریوں کو قبول کرتے ہوئے اپنی پوری زندگی اسلام کی خدمت میں گزاری۔
-
بدعت اور انحرافات کی تشخیص ایک استاد کی ممتاز خصوصیت ہے
-
ولات با سعادت حضرت سید الشہداءامام حسین ، حضرت امام زین العابدین اور حضرت ابو الفضل العباس علیہم السلام مبارک باد
آج پہلی رجب ہے کہ با عظمت مہینوں میں سے ایک ہے ، ان اوقات میں سے ایک ہے کہ خداوند متعالی جس میں انسان پر اور جو خدا سے تقرب کے درپے ہیں ان پر خاص عنایات فرماتا ہے ۔
رجب ، شعبان اور ماہ رمضان میں اولیاء الہی کے ہاں ایک خاص اہمیت کے حامل ہوتے ہیں تا کہ اپنی مراقبت کرے اور دعاوں اور اذکار کے ذریعہ خداوند متعالی سے ارتباط پیدا کرے ۔
توبہ اور استغفار کے لئے ایک بہترین وقت یہی ماہ مبارک رجب ہے ۔
اس مہینہ میں توبہ کے اسباب فراہم ہے اور انسان توبہ کرنے میں بہتر طریقہ سے کامیاب ہو سکتا ہے اور اس کا توبہ جلدی قبول بھی ہو گا ۔
ہمیں دیکھنا ہو گا کہ خداوند تبارک و تعالی اس مہینہ میں اپنے بندوں کے انفاس پر کیسے تسلط پیدا کرتا ہے ، کہ اولیاءالہی کے لئے یہ حالت خودبخود وجود میں آتا ہے اور ان کا تضرع اور خدا کی طرف توجہ زیادہ ہوتا ہے ۔
امام صادق (علیہ السلام ) اس دعا کو ماہ رجب میں ہر روز پڑھتے تھے : «خابَ الوافِدُونَ عَلی غَیرِکَ وَ خَسَرِ المُتَعَرِضُونَ إلاّ لَکَ»،جنہوں نے اپنی توجہ کو کسی اور جگہ کی ہے اور اپنی آرزو وں کو تمہارے علاوہ کہیں اور سے چاہتے ہیں وہ نقصاندہ اور نا امید واپس لوٹے ہیں ، «وفود» یہ ہے کہ انسان جہاں سے اپنی امید کو وابستہ کیا ہے ، وہاں پر حاضر ہو جائے اور استقرار پائے ، امام صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں یہ لوگ یقینا نا امید ہو جائیں گے ۔
اگر انسان غیر خدا سے امید باندھے یقینا اس کی امید ، نا امیدی میں بدل جائيں گے ، «خائب» وہ شخص ہے جو اپنے مقصد اور مقصود تک نہیں پہنچتا ہے ، اگر ہمیں علم چاہئے تو خدا سے طلب کر ے، اگر رزق ، عزت ، صحت اور سلامتی چاہئے تو سب کے سب خدا سے طلب کرے ، تمام دنیوی اور اخروی کاموں میں ہمارا امید خدا سے ہونا چاہئے ، البتہ اسے بیان کرنا آسان ہے لیکن انسان کے دل اور نفس میں اس یقین تک پہنچ جانے کے لئے قوی ایمان کی ضرورت ہے ، اس مہینہ میں خدا کے حضور تضرع و زاری سے اپنے لئے اس حالت کو پیدا کرنا چاہئے ۔
«وَ خَسَرِ المُتَعَرِضُونَ إلاّ لَکَ»، جو لوگ اپنی حاجتوں کو تمہارے علاوہ کسی اور سے چاہتے ہیں انہیں نقصان اور خسران ہو گا ، یہ دعا ہم سب کے لئے بہترین درس اور سیر و سلوک کے لئے بہترین راستہ ہے ۔
ماہ مبارک رمضان کی برکات سے استفادہ کرنے کے لئے ، اور شب قدر کی فیوضات کو درک کرنے کے لئے ان ایام میں اپنے آپ کی خاص مراقبت کر کے اپنے جسہم کو پاک و پاکیزہ کرنا چاہئے ، اپنے اعتقادات کو صحیح کرے ، کہ اس وقت ہم اپنے آنکھ ، کان ، زبان اور فکر پر کنٹرول کر سکتے ہیں ۔
جس شخص کی زبان اپنے اختیار میں نہ ہو ، ہر کسی سے کچھ نہ کچھ نسبت دیتا ہو اور جو چاہئے دوسروں کی اہانت کرتا ہو ، وہ ایسا شخص ہے جس کی نفس پر کوئی کنٹرول نہیں ہے ، جس میں کوئی تدین اور معنویات نہیں پائی جاتی ، لیکن اگر انسان کا نفس متدین ہو تو اس انسان کا تمام اعضاء و جوارح کنٹرول میں ہوتا ہے ۔
میں ماہ مبارک رجب اور ولادت امام محمد باقر ، امام جواد اور امیر المومنین (علیہم الصلوۃ و السلام) کے سلسلے میں آپ تمام کی خدمت میں تبریک عرض کرتا ہوں ۔
اس بارے میں متوجہ رہنے کی ضرورت ہے کہ وقت بہت ہی سرعت کے ساتھ گزر رہی ہے ، عمر جلد ختم ہو رہی ہے ، ہمارے عمر سے کچھ باقی نہیں رہا ہے ، دس بیس سال ممکن ہے ہم زندہ رہیں ، خصوصا جو حالت ابھی اس دنیا میں ہے انسان کو اپنے آيندہ کے ایک گھنٹہ کا بھی نہیں معلوم کیا ہو گا ۔
ہر حال میں ہمیں اپنے آپ کو بنانا چاہئے ، اور اپنے نفس کی تہذیب پر توجہ دینا چاہئے ، حوزہ علمیہ میں آج جتنا علم کی ضرورت ہے ، اس سے زیادہ تہذیب کی ضرورت ہے ، ہم طلاب کو زیادہ سے زیادہ مہذب ہونے کی ضرورت ہے ، انشاء اللہ ہم دین خدا کی مدد کر سکیں ۔
و صلی الله علی محمد و آله الطاهرین