آئمہ بقیع(ع) کے بارگاہ ملکوتی کے اسفناک اور فاجعہ بار تخریب کے دن کی مناسبت سے حضرت آیت اللہ جواد فاضل لنکرانی( دام عزہ) کاخطاب
24 December 2024
19:43
۸۲۴
خبر کا خلاصہ :
-
پاراچنار پاکستان کے ہولناک دہشتگردی کی مذمت میں حضرت آیت اللہ حاج شیخ محمد جواد فاضل لنکرانی کا بیان
-
امام حسن عسکری (علیہ السلام) کی ولادت با سعادت مبارک باد۔
-
سید مقاومت؛ سید حسن نصرالله کی شہادت کی مناسبت سے حضرت آیت الله فاضل لنکرانی کا تسلیتی پیغام
-
اربعین سيد الشہداء حضرت امام حسین عليہ السلام کی مناسبت سے تسلیت عرض کرتے ہیں
-
یہ مخلص عالم دین خدمت اور جدوجہد کی علامت تھے اور اپنی پوری عمر کو مختلف ذمہ داریوں کو قبول کرتے ہوئے اپنی پوری زندگی اسلام کی خدمت میں گزاری۔
-
بدعت اور انحرافات کی تشخیص ایک استاد کی ممتاز خصوصیت ہے
آیت اللہ محمد جواد فاضل لنکرانی (دام ظلہ)حوزہ نیوز کو انٹرویو دیتے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ 8 شوال تاریخ اسلام کے سیاہ ترین دنوں میں سے ایک دن ہے بیان کیا : وہابیت کے ہاتھوں آئمہ مظلو بقیع (علیہم السلام)کے قبور مطہر کا تخریب ، در حقیقت ایک بہت بڑی مصیبت ہے ، ہم اس مصیبت عظیم دن کے سلسلے میں امام زمان (عج) کے محضر میں ، مقام معظم رہبری ، مراجع عظام اور تمام شیعیان جہان کی خدمت میں تسلیت عرض کرتے ہیں ۔ :
آپ نے یہ بھی فرمایا : ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اس دن کو فراموش ہونے نہ دیں ، دنیا کے تمام مسلمانوں چاہئے شیعہ ہو یا سنی اس فاجعہ اور سازش کی حقیقت کو سمجھ لینا چاہئے ۔
جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے رکن نے یہ بھی بیان فرمایا : خداوند متعالی کے لطف اور کرم سے زمانہ گزرنے کے ساتھ ساتھ وہابیت کی حقیقت بھی سب کے لئے عیاں ہو رہے ہیں ، جس وقت بقیع کو خراب کیا تھا اسی وقت سے ہی وہابیت کے بڑے یہ بھی بتا رہے تھے کہ اگر ہمین ممکن ہوا تو بنی اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم ) کے قبر مطہر اور حرم کو بھی خراب کریں گے ، آج یہ حقیقت آشکار ہوا ہے ، جب برطانیہ اور مغربی حساس اداروں کے توسط سے وہابیت وجود میں آئے ، یہ نہ صرف شیعہ سے مقابلہ کے لئے ہے ، بلکہ اسلام کی بنیاد منہدم کرنے اور تمام مسلمانوں کو ختم کرنے کے لئے ہے ۔
آج وہابیت طالبان اور داعش کی شکل میں ظاہر ہوا ہے
آیت اللہ فاضل نے مزید فرمایا : جب وہابیت کے تاریخ کا مطالعہ کرتے ہیں تو یہی مشاہدہ کرتے ہیں کہ یہ باطل فرقہ طالبان کی شکل میں ظہور ہوا ہے اور آج داعش کی شکل میں اسلامی ملکوں میں دہشتگردی کے افسوس ناک جنایات کا مرتکب ہوتے ہوئے نظر آتے ہیں ، آج کسی کو بھی شک نہیں ہے کہ داعش کا یہ گروہ ، اسلام کے برخلاف برسرپیکار گروہ ہے ، جو آمریکا اور صہیونیست کے برے عزائم کو اہداف تک پہنچانے میں مصروف ہے ۔
مزید یہ بھی فرمایا : وہابیت تکفیری اور داعش ابتداء میں توحید کے نعرہ کے ساتھ آئے لیکن میدان میں آنے کے بعد مقابلہ اسلام کی بنیاد سے کیا ، منافقت کی انتہائی درجہ کو یہاں پر دیکھ ليے ، ایک طرف سے توحیدپرستی اور شرک سے مبارزہ اور مقابلہ کی بات کرتے تھے لیکن عملی طور پر کفار اور مشرکین کی آواز پردھرئے ہوئے نظر آتے تھے ۔
وہابیت کفار اور مشرکین کا اول دستہ
آپ نے مزید یہ بھی فرمایا : واقعا یہ بھی سوال ہے کہ کیسے ایک مسلمان انسان ، جو خود توحید کا مدعی ہے لیکن دوسری طرف سے کفار اور اسلام کے مخالفین کا اول دستہ قرار پائے ، در حالیکہ خداوند متعالی نے قرآن کریم میں تمام مسلمانوں کو اس بارے میں سختی کے ساتھ تاکید کی ہے کہ کفار کو اپنا ولی اور سرپرست قرار نہیں دینا چاہئے اور ان کو اپنے اوپر مسلط نہ کرائے ، ہمیں یہ روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ وہابیت چاہئے ان کے مفتی ہو یا ان کے پیروان یا ان کے عوام ، سب کے سب کفار کے غلام ہیں اور اس بارے میں ہمارے پاس شواہد بہت زیادہ ہیں ۔
حوزہ علمیہ قم کے عظیم استاد نے فرمایا : حزب اللہ لبنان کے واقعہ میں ہم نے دیکھا کہ آل سعود کے خدا سے بے خبر بعض مفتی نے اسلامی مقاومت کے بر خلاف کچھ فتوا دیا گیا ، اور آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ وہابی ملا کیسے سعودی عرب کے یمن پر ہونے والے حملہ کی حمایت کر رہے ہیں ، اور شرعی لحاظ سے اس کی توجیہ کر رہے ہیں ، اور انہیں حملوں کی وجہ سے کتنے بچے ، خواتین اور بیگناہ افراد اور وہ بھی ماہ مبارک رمضان میں شہید ہو رہے ہیں ، اور مسجد الحرام کے لاوڈ اسپیکر اس جنایت کی حمایت بھی ہو رہے ہیں ۔
ان سب سے واضح ہوتا ہے کہ وہابیت اور تکفیری گروہ در حقیقت اسلام کے مخالف ہیں ، اگرچہ ممکن ہے ان میں سے بعض جہالت اور نادانی کی وجہ سے ہو لیکن حقیقت یہ ہے کہ کیسے ممکن ہے کہ ایک وہابی ملا شرک کے ساتھ مقابلہ کرنے کا دعویدار ہو آج پوری قدرت و طاقت کے ساتھ وہابیت مشرکین کے اہداف کی خدمت انجام دے رہے ہیں ؟!
اس گروہ نے اسلام پر بہت مصائب ڈھائے ہیں ، زمانہ جنتا گزرتا جا رہا ہے ، یہ بات واضح ہوتی جار ہی ہے کہ وہابیت کفر اور شرک اور زمانہ کے جنایتکار انسانوں کے ساتھ ان کا کتنا گہرا تعلق ہے ، لہذا آج مقررین ، مصنفین اور ہر اس شخص کو جس کی آواز کہیں پہنچ جاتی ہے ان سب کی ذمہ داری ہےکہ اس دن کے بارے میں بولے اور لکھیں اور وہابیت کی جنایتوں کو برملا کے اور وہابیت کے افکارسے مسلمانوں کو آگاہ کرے ، اس بارے میں جتنا زیادہ ہو سکتا ہےعوام کو وہابیت کی حقیقت سے آگاہ کریں ۔
دنیا میں توحید خالص اور اسلام ناب محمدی شیعہ کے توسط سے پہنچتی ہے
مرکز فقہی آئمہ اطہار (ع) کے رئيس نے اپنے گفتگو میں ان باتوں کا بھی اظہار فرمایا : ہمیں خداوند متعالی کا شکر ادا کرنا چاہئے کہ انقلاب اسلامی کی برکت سے آج اسلام کی حقیقت اور شیعہ جو توحید خالص اور اسلام نام محمدی(ص) ہے دنیا کو پہنچ رہی ہے ، اور کفار اور ان کے مزدوروں کے ایران اورمکتب اہل بیت (ع) کے خلاف تمام تر پروپکنڈوں اور دشمنوں کے باوجود یہ مذہب پھیل رہا ہے اور دنیا میں بہت سے انسانوں کے دلوں کو اپنی طرف مجذوب اور شیفتہ کیا ہے ۔
آیت اللہ فاضل نے مزید فرمایا: دنیا کو معلوم ہونا چاہئے کہ توحید خالص کو مکتب اہل بیت ( علیہ السلام) ، امیر المومنین (علیہ السلام) کے نہج البلاغہ اور آئمہ اطہار (علیہ السلام) کے عمل میں تلاش کرنا چاہئے ، تاریخ میں کہیں بھی یہ بات دیکھی نہیں جا سکتی ہے کہ کسی امام معصوم نے کسی ظالم کے ہاتھ میں ہاتھ دیا ہو یا اس کی تائید کی ہو ۔
توحید خالص مسلمان انسان کو یہ بتاتا ہے کہ «لن یجعل الله للکافرین علی المؤمنین سبیلا»؛ ہمارا سوال یہ ہے کہ کیا آج وہابی علماء( البتہ ہم اہل سنت کے محترم علماء کو وھابی علماء سے الگ سمجھتے ہیں ) کے ہاتھ کفار کے ہاتھوں میں نہیں ہے ؟
آپ نے اپنے گفتگو میں آخر میں یہ بھی فرمایا : ان باتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ لوگ جھوٹ بولتے ہیں یہ لوگ توحید پر عقیدہ ہی نہیں رکھتے ہیں ، بلکہ بنیادی طور پر توحید واقعی کو مانتے ہی نہیں ہیں ، لیکن اس کے مقابل میں قرآن کریم نے توحید کے جو اصول اور معیار بیان کی ہیں وہ سب کے سب آئمہ اطہار (علیہم السلام) میں متجلی ہیں ۔
نوٹ: یہ گفتگو آپ نے 7 شوال 1436 کو بیان فرمایا ہے ۔