فاطمیہ دوسرا عاشورا ؛حضرت آیت اللہ العظمی فاضل لنکرانی (قدہ) کا ایام فاطمیہ کی مناسبت سے پیغام
26 December 2024
20:43
۲,۳۹۳
خبر کا خلاصہ :
-
پاراچنار پاکستان کے ہولناک دہشتگردی کی مذمت میں حضرت آیت اللہ حاج شیخ محمد جواد فاضل لنکرانی کا بیان
-
امام حسن عسکری (علیہ السلام) کی ولادت با سعادت مبارک باد۔
-
سید مقاومت؛ سید حسن نصرالله کی شہادت کی مناسبت سے حضرت آیت الله فاضل لنکرانی کا تسلیتی پیغام
-
اربعین سيد الشہداء حضرت امام حسین عليہ السلام کی مناسبت سے تسلیت عرض کرتے ہیں
-
یہ مخلص عالم دین خدمت اور جدوجہد کی علامت تھے اور اپنی پوری عمر کو مختلف ذمہ داریوں کو قبول کرتے ہوئے اپنی پوری زندگی اسلام کی خدمت میں گزاری۔
-
بدعت اور انحرافات کی تشخیص ایک استاد کی ممتاز خصوصیت ہے
یہ ایام بانوی بزرگ اسلام اور جہان حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کے ایام ہیں
ایسی وجود کہ جو حق تعالی کے مورد مباہات ہے اور رسول خداصلی اللہ علیہ وآلہ کی دل کی روشنی ، امیر المومنین علیہ السلام کی زوجہ اور امامان معصوم علیہم السلام کے مادر گرامی ہے۔
یہ اس دنیا کی سب سے بزرگ خاتون ہے ۔
اگرچہ خداوندمتعالی نے قرآن کریم میں حضرت مریم کے بارے میں فرمایا ہے : «واصطفاك على نساء العالمين»، لیکن معتبرروایات کے مطابق یہ اختیار اور اصطفی اس وجہ سے تھا کہ حضرت مریم نے بغیر کسی شوہر کے حضرت عیسی (على نبيّنا وآله وعليه السلام) کی ولادت کو محقق کرایا اور اس خاص جہت کی وجہ سے ،حضرت مریم علیہا السلام کا کوئی نظیر نہیں ہے ۔
لیکن علم و عصمت و طہارت ،عبودیت اور بندگی میں حضرت فاطمہ علیہا السلام کا مقام اوران کی عظمت تمام دنیا کی خواتین پر ازل سے ابد تک برتری رکھتی ہے ۔
مسلمانوں بالخصوص شیعوں پرضروری ہے کہ وہ جمادی الثانی کی ٣ تاریخ جو کہ اس صدیقہ کبری کی شہادت کا دن ہے اور اسلامی جمہوری ایران کی حکومت کی طرف سے بھی چھٹی کا اعلان ہوا ہے اس دن عزاداری اور جلوس نکالے اور اس دن کو دوسرا عاشورا بنائے 'جس طرح ان آخری چند سالوں میں اس فاطمی ملت نے اپنے وظیفہ پر اچھی طرح عمل کیا ہے اس لحاظ سے ان کی تقدیر اور تشکر کرنا ضروری سمجھتا ہوں ۔
واضح ہے کہ زہرا اطہر سلام اللہ علیہا کی تعظیم اور تکریم اور احترام ، پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہی تکریم و تعظیم ہے اوریهی آپ (ص) کی اجر رسالت ہے ۔
ایران کی اس عظیم ملت نے اہلبیت علیہم السلام کی محکم رسی کو مضبوطی سے پکڑا ہے اور اسی کے سایہ عظیم افتخارات کو کسب کیا ہے اور اسی قوت کے ساتھ آگے بڑھیں گے ۔
ہمیں یہ جان لینا چاہئے کہ ہماری کامیابی اور کامرانی مکتب ائمہ طاہرین علیہم السلام کے مکتب سے کامل طور پر ارتباط رکھنے اور ان ذوات مقدسہ سے توسل پیدا کرنے میں ہے
ہماری حقیقی پہچان ،حقیقی تشیع اور اسلام واقعی ہے ، خداوند متعالی ہمیں زیادہ سے
زیادہ اپنے کوثر، فاطمہ زہرا علیہا السلام کی عنایات سے بہر مند فرمائے ۔