حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے تسلیت
05 December 2025
11:40
۳,۷۵۰
خبر کا خلاصہ :
-
"ٹرمپ جیسے احمق کو اس حقیقت کا شعور نہیں کہ اس اسلامی نظام کی قیادت، جو دینی مرجعیت پر قائم ہے، محض ایک ملک کی قیادت نہیں بلکہ پوری امتِ مسلمہ کی نمائندہ اور اس کے عقیدے و وقار کا ترجمان ہے۔"
-
آیت اللہ فاضل لنکرانی(دام عزہ) کی طرف سے سپاہ کے سرداروں ،ایٹمی سائنسدانوں اور بے گناہ عوام کی شہادت پر تعزیتی پیغام
-
8 شوال المکرم وہابیوں کے ہاتھوں بقیع میں آئمہ معصومین (ع) کے قبور مطہر کی تخریب تسلیت باد
-
جہان ہستی کے انوار
-
آج اسلام کا سب سے بڑا دشمن، اسرائیل ہے
-
آج اسلام کا سب سے بڑا دشمن، اسرائیل ہے
السَّلامُ
عَلی الْمُعَذَّبِ فِی قَعْرِ السُّجُونِ وَ ظُلَمِ الْمَطَامِیرِ ذِی السَّاقِ
الْمَرْضُوضِ بِحَلَقِ الْقُیُود
سلام ہواس آقااورمولاپرجنہیں تاریک زندانوں میں شکنجہ کیا گیا
اوران کے مبارک پاؤں
زنجیروں کے گھسنے کی وجہ سے زخمی ہوئے

٢٥ رجب آسمان امامت و ولایت کے ساتویں اختر تابناک
امام موسی کاظم
علیہ السلام کی روز شہادت کی مناسبت سے ان کے فرزند گرامی امام زمان (عج) اور آپ
تمام شیعیوں کی خدمت میں تسلیت اور تعزیت عرض کرتے ہیں ۔
امام کاظم علیہ السلام کے کچھ گہر بار کلمات
قَالَ أَبوالْحَسَنِ الْأَوَّلِ(علیه السلام(:
«مَنْ نَظَرَ بِرَأْيِهِ هَلَكَ وَ مَنْ تَرَكَ أَهْلَ بَيْتِ
نَبِيِّهِ ضَلَّ وَ مَنْ تَرَكَ كِتَابَ اللهِ وَ قَوْلَ نَبِيِّهِ كَفَرَ»؛ (وسائل الشيعة 27: 40(
امام کاظم (ع) نے فرمایا: جو بھی انسان اپنی نظر اور رای او رسلیقہ کو اہمیت دیتا ہے وہ ہلاک ہو جائے گا اور جو بھی پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی اہلبیت کو چھوڑ دیں وہ گمراہ ہو جائے گا 'اور جو بھی قرآن اور سنت رسول خدا کو ترک کرے وہ کافر ہوتا ہے ۔
«مَا ذِئْبَانِ ضَارِيَانِ فِي
غَنَمٍ قَدْ تَفَرَّقَ رِعَاؤُهَا بِأَضَرَّ فِي دِينِ الْمُسْلِمِ مِنَ
الرِّئَاسَةِ»؛ (الکافی 2: 297(
مقام اور ریاست سے محبت ایک مسلمان کے دین کو نقصان ان دو بھڑیوں کی نقصان سے
زیادہ ہے جو کسی ایسے بھیڑوں کے ڑیور پر حملہ کرے جس کا کوئی چرواہا نہ ہو۔
«مَنْ أَرَادَ أَنْ يَكُونَ أَقْوَى النَّاسِ فَلْيَتَوَكَّلْ عَلَى الله»؛ (بحارالأنوار 68: 143(
جو بھی سب سے زیادہ طاقت ور ہونا چاہتا ہے اسے چاہئے کہ وہ اپنے تمام کاموں میں
خداوند سبحان پر توکل کرے ۔
«لَيْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ يُحَاسِبْ نَفْسَهُ فِي كُلِّ يَوْمٍ، فَإِنْ عَمِلَ حَسَناً اسْتَزَادَ اللهَ؛ وَ إِنْ عَمِلَ سَيِّئاً اسْتَغْفَرَ اللهَ مِنْهُ، وَ تَابَ إِلَيْهِ»؛ (الکافی 4: 269(
وہ انسان ہمارے شیعیوں اور محبین میں سے نہیں ہے جو ہر روز اپنے نفس کا محاسبہ نہ کرتاہو اور اپنے اعمال کی جانچ پڑتال نہیں کرتا ہو،کہ اگر اس کے اعمال اچھے ہوں تو کوشش کرے کہ اس میں اور زیادہ اضافہ کرے اور اگر برے اور ناپسند ہوں تو خداوند متعالی سے طلب بخشش اور توبہ کرے ۔