انوار تابناک اہلبیت اطہار علیہم السلام کے تین نور کی ایام ولادت باسعادت مبارک باد
28 December 2024
01:51
۲,۱۹۷
خبر کا خلاصہ :
-
پاراچنار پاکستان کے ہولناک دہشتگردی کی مذمت میں حضرت آیت اللہ حاج شیخ محمد جواد فاضل لنکرانی کا بیان
-
امام حسن عسکری (علیہ السلام) کی ولادت با سعادت مبارک باد۔
-
سید مقاومت؛ سید حسن نصرالله کی شہادت کی مناسبت سے حضرت آیت الله فاضل لنکرانی کا تسلیتی پیغام
-
اربعین سيد الشہداء حضرت امام حسین عليہ السلام کی مناسبت سے تسلیت عرض کرتے ہیں
-
یہ مخلص عالم دین خدمت اور جدوجہد کی علامت تھے اور اپنی پوری عمر کو مختلف ذمہ داریوں کو قبول کرتے ہوئے اپنی پوری زندگی اسلام کی خدمت میں گزاری۔
-
بدعت اور انحرافات کی تشخیص ایک استاد کی ممتاز خصوصیت ہے
«السَّلامُ عَلَيْکَ
يَا أَبَا عَبْدِاللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيکَ يا أَبَا عَبْدِاللهِ رَحِمَکَ اللهُ يا
أَبَا عَبْدِاللهِ
لَعَنَ اللهُ مَنْ قَتَلَکَ وَ لَعَنَ اللهُ مَنْ شَرِکَ فِي
دَمِکَ
وَ لَعَنَ اللهُ مَنْ بَلَغَهُ ذَلِکَ فَرَضِي بِهِ أَنَا
إِلَى اللهِ مِنْ ذَلِکَ بَرِيءٌ»
«يا أَبَا الْحَسَنِ يا عَلِي بْنَ الْحُسَينِ يا زَينَ
الْعَابِدِينَ يا ابْنَ رَسُولِ اللهِ يا حُجَّةَ اللهِ عَلَى خَلْقِهِ
يا سَيدَنَا وَ مَوْلانَا إِنَّا تَوَجَّهْنَا وَ
اسْتَشْفَعْنَا وَ تَوَسَّلْنَا بِکَ إِلَى اللهِ
وَ قَدَّمْنَاکَ بَينَ يدَي حَاجَاتِنَا يا وَجِيها عِنْدَ
اللهِ اشْفَعْ لَنَا عِنْدَ الله»
«السَّلامُ عَلَيکَ يا أَبَا الْفَضْلِ الْعَبَّاسَ ابْنَ أَمِيرِالْمُؤْمِنِينَ
السَّلامُ عَلَيکَ يا ابْنَ سَيدِ الْوَصِيينَ
السَّلامُ عَلَيکَ يا ابْنَ أَوَّلِ الْقَوْمِ إِسْلاما وَ
أَقْدَمِهِمْ إِيمَانا وَ أَقْوَمِهِمْ بِدِينِ اللهِ وَ أَحْوَطِهِمْ عَلَى
الْإِسْلام»
حضرت زین العابدین؛ امام سجاد(علیه السّلام)
حضرت باب الحوائج؛ ابوالفضل العباس(علیه السّلام)
کے ایام ولادت باسعادت کے سلسلے میں حضرت حجة بن الحسن المهدی(عج) اور آپ تمام شیعیان کی خدمت میں تبریک اور تهنیت اور اسی مناسبت سے چند احادیث پیش خدمت ہے
۔
قال ابا عبد الله الحسين عليه السلام :وَ أَنْتُمْ أَعْظَمُ النَّاسِ مُصِيبَةً لِمَا غُلِبْتُمْ عَلَيْهِ مِنْ مَنَازِلِ الْعُلَمَاءِ لَوْ كُنْتُمْ تَسْمَعُونَ ذَلِكَ بِأَنَّ مَجَارِيَ الْأُمُورِ وَ الْأَحْكَامِ عَلَى أَيْدِي الْعُلَمَاءِ بِاللَّهِ الْأُمَنَاءِ عَلَى حَلَالِهِ وَ حَرَامِهِ فَأَنْتُمْ الْمَسْلُوبُونَ تِلْكَ الْمَنْزِلَةَ وَ مَا سُلِبْتُمْ ذَلِكَ إِلَّا بِتَفَرُّقِكُمْ عَنِ الْحَقِّ وَ اخْتِلَافِكُمْ فِي السُّنَّةِ بَعْدَ الْبَيِّنَةِ الْوَاضِحَةِ وَ لَوْ صَبَرْتُمْ عَلَى الْأَذَى وَ تَحَمَّلْتُمُ الْمَئُونَةَ فِي ذَاتِ اللَّهِ كَانَتْ أُمُورُ اللَّهِ عَلَيْكُمْ تَرِدُ وَ عَنْكُمْ تَصْدُرُ وَ إِلَيْكُمْ تَرْجِعُ وَ لَكِنَّكُمْ مَكَّنْتُمُ الظَّلَمَةَ مِنْ مَنْزِلَتِكُمْ وَ أَسْلَمْتُمْ أُمُورَ اللَّهِ فِي أَيْدِيهِمْ يَعْمَلُونَ بِالشُّبُهَاتِ وَ يَسِيرُونَ فِي الشَّهَوَاتِ سَلَّطَهُمْ عَلَى ذَلِكَ فِرَارُكُمْ مِنَ الْمَوْتِ وَ إِعْجَابُكُمْ بِالْحَيَاةِ الَّتِي هِيَ مُفَارَقَتُكُمْ.
امام حسين عليه السلام نے فرمایا : تم لوگوں سے زیادہ تو تمہاری مصیبت ہے اس لئے کہ علماء کے مقامات کو تم سے چھین لیا گیا ہے او تم مغلوب بنادئے گئے ہو ،کاش تم یہ سمجھ سکتے کہ تمہارے ساتھ ایسا کیا گیا ہے اس لئے کہ ( اسلامی نظریے کے مطابق) تمام امور کی انجام دہی ، بندوبست اور احکام کا اجرا ان علماء کے ہاتھوں ہونا چاہئے جو خدا شناس ہوں ، حلال و حرام خدا کے امین ہوں مگر (بنی امیہ نے ) تم سے یہ مقام و منزلت چھین لی ، اور یہ صرف اس لئے چھینی کہ واضح دلیل و برہان کے بعد تم حق سے کنارہ کش رہے او رسنت مےں اختلاف کرتے رہے ، اگر تم اذیتوں پر صبر کر لیتے اور راہ خدا میں مال خرچ کر دیتے تو کارہائے خدا( یعنی مسلمانوں کے امور کا انتظام) تمہارے ہاتھوں مےں ہوتا ، تم احکام صادر کرتے او رمعاملات تمہاری طرف پلٹائے جاتے لیکن تم نے تو اپنی جگہ پر ظالموں کو مسلط کر دیا ، اور امور خدا کو ان کے سپرد کر دیا ، وہ شبہات پر عمل کرتے ہیں ، خواہشات نفسانی کے راستہ پر چلتے ہیں ان کو ان چیزوں پر '' تمہارے موت سے فرار او رفنا ہونے والی زندگی سے پیار نے ،، مسلط کیا ہے ۔
جاءه رجل وقال: أنا رجل عاص ولا أصبر عن المعصية فعظني بموعظة فقال عليه السلام: افعل خمسة أشياء وأذنب ما شئت، فأول ذلك: لا تأكل زرق الله وأذنب ما شئت، والثاني: اخرج من ولاية الله وأذنب ما شئت، والثالث: اطلب موضعا لا يراك الله وأذنب ما شئت، والرابع: إذا جاء ملك الموت ليقبض روحك فادفعه عن نفسك وأذنب ما شئت، والخامس: إذا أدخلك مالك في النار فلا تدخل في النار وأذنب ما شئت.
ایک شخص سید الشہداء علیہ السلام کے پاس آکر بولا:میں ایک گنہگار شخص ہوں اور معصیت پر صبر نہیںکرسکتا لہذا مجھے کچژ وعظ فرمائیے : امام حسین علیہ السلام نے فرمایا: پانچ کام کرو اس کے بعد جو گناہ چاہو کر لو، ١۔ خدا کا رزق نہ کھاؤپھر جو جی چاہے کرو، ٢۔ خدا کی حکومت سے نکل جاؤ ، پھر جو جی میں آئے کرو، ٣۔ ایسی جگہ تلاش کرلو جہاں تم کو خدا نہ دیکھ سکے وہاں جیسا گناہ چاہو کرو، ٤۔ جب ملک الموت قبض روح کیلئے آئیں تو ان کو اپنے پاس سے بھگا دواس کے بعد جو گناہ چاہو کرو، ٥۔ جب مالک جہنم تم کو جہنم میں داخل کرنا چاہے تو جہنم میں نہ جاؤ اور جو گناہ چاہو کرو۔
قال الامام السجاد عليه السلام :سُبْحانَ مَنْ جَعَلَ
الإعْتِرافَ بِالنِّعْمَةِ لَهُ حَمْداً، سُبْحانَ مَنْ جَعَل الإعْتِرافَ شکرا
امام سجادعليه اسلام نے فرمایا :پاک و منزہ ہے وہ ذات جس نے اپنی نعمت کے اقرار کو حمد اور شکر سے عاجزی کے اقرار کو شکر قرار دیا
قال الامام السجاد عليه السلام :فاتّقوا الله عباد الله وتفكّروا،واعملوا لما خلقتم له فإنّ الله لم يخلقكم عبثاً ولم يترككم سدىً.
امام سجادعليه اسلام نے فرمایا :غور و فکر کرو اور جس کے لئے پیدا کئے گئے ہو اس کے لئے عمل کرو کیونکہ خدا نے تم کو بیکار و عبث نہیں پیدا کیا ہے
قَالَ حُجَّةُ بْنُ الْحَسَن(ع):السَّلامُ عَلى أبى الْفَضْلِ العَبَّاسِ بْنِ أَميرِالْمُؤمنينَ المُواسي أَخاهُ بِنَفْسِهِ، أَلآخِذُ لِغَدِهِ مِنْ أَمْسِهِ، الْفادى لَهُ الواقى السَّاعى إِلَيْهِ بِمائِه، الْمَقطُوعَةِ يَداه-.
امام زمانہ (عج ) نے فرمایا : سلام ہو ابو الفضل العباس ابن امیر المومنین پر جنہوں نے اپنے بھائی کی خاطر اپنی جان نثار کر دی۔ جنہوں نے گزشتہ کل سے آئندہ کے لیے ذخیرہ کر لیا۔ جنہوں نے اپنے آپ کو ڈھال قرار دیا اور فدا کر دیا۔ اور پانی پہنچانے کی سعی ناتمام کی یہاں تک کہ دونوں ہاتھ قلم ہو گئے