شہادت اما م زین العابدین (علیه السلام )پرتسلیت
03 July 2024
20:01
۲,۶۸۳
خبر کا خلاصہ :
-
یہ مخلص عالم دین خدمت اور جدوجہد کی علامت تھے اور اپنی پوری عمر کو مختلف ذمہ داریوں کو قبول کرتے ہوئے اپنی پوری زندگی اسلام کی خدمت میں گزاری۔
-
بدعت اور انحرافات کی تشخیص ایک استاد کی ممتاز خصوصیت ہے
-
ولات با سعادت حضرت سید الشہداءامام حسین ، حضرت امام زین العابدین اور حضرت ابو الفضل العباس علیہم السلام مبارک باد
-
روز ولادت حضرت فاطمہ الزہرا(سلام اللہ عليہا) مبارک ہو
-
روز ولادت حضرت فاطمہ الزہرا(سلام اللہ عليہا) مبارک ہو
-
حضرت آیت اللہ فاضل لنکرانی (دام عزہ ) کا روس(جمهوری باشقیرستان) کے اہل سنت علماء سے ملاقات اور بیانات
السلام علیکم یا أهل بیت النبوة(عليهمالسلام)
آسمان امامت و ولایت کے چوتھے اختر تابناک
حضرت امام زین العابدین(عليهالسلام) کی روز شہادت
کے سلسلے میں امام زمان (عج) اور آپ تمام مومنین کی
خدمت میں تسلیت اور تعزیت عرض کرتے ہیں
اسی مناسبت سے آپ (ع) کے چند احادیث:
يـا بـُنـىَ اصْبِرْعَلَى النَّوائِبِ وَلا تَتَعَرَّضْ لِلْحُقُوقِ وَلا تُجِبْ اَخاكَ اِلَى اْلاَمرِ الَّذى مَضَرَّتُهُ عَلَيْكَ اَكْثَرُمَنْ مَنْفَعَتِهِ لَهُ۔
ترجمہ: زندگی کے مصائب اور آزمائشوں پر صبر کرنا، اور دوسروں کے حقوق کی طرف تجاوزہ مت کرنا اور ایسے کاموں میں بھائیوں کی مدد نہ کرنا جن کے نتیجے میں تمہیں پہنچنے والا نقصان بھائیوں کو پہنچنے والے فائدے سے کہيں زیادہ ہو )محمد باقر مجلسی بحار الانوار ج 46 ص 95(۔
"وَاَمّا حَقُّ الزَّوجَةِ فَاَنْ تَعْلَمَ اَنَّ اللّهَ عَزَّوَجَلَّ جَعَلَها لَكَ سَكَنا وَاُنْسا فَتَعْلَمَ اَنَّ ذلِكَ نِعْمَةٌ مِنَ اللّهِ عَلَيْكَ فَـتُـكْرِمَها وَ تَرْفُقَ بِها وَاِنْ كانَ حَقُّكَ اَوجَبَ فَاِنَّ لَها عَلَيْكَ اَنْ تَرْحَمَها" ترجمہ: زوجہ کا حق یہ ہے کہ تم جان لو کہ خداوند عز و جل نے اس کو تمہارے لئے سکون اور انسیت کا سبب قرار دیا ہے پس جان لو کہ یہ نعمت تم پر اللہ کی جانب سے ہے پس اس کا اکرام کرو اور اس کے ساتھ رواداری سے پیش آؤ، گو کہ تمہارا حق اس پر واجب تر ہے مگر یہ اس کہ حق ہے کہ تم اس کے ساتھ مہربان رہو)"۔) شیخ صدوق، من لا یحضرہ الفقیہ، ج 2، ص 621، ح 3214(۔
"وَأَمّاحَقّ وَلَدِكَ فَتَعْلَمُ أَنّهُ مِنْكَ وَمُضَافٌ إِلَيْكَ فِي عَاجِلِ الدّنْيَا بِخَيْرِهِ وَشَرّهِ وَأَنّكَ مَسْئُولٌ عَمّا وُلّيتَهُ مِنْ حُسْنِ الْأَدَبِ وَالدّلَالَةِ عَلَى رَبّهِ وَالْمَعُونَةِ لَهُ عَلَى طَاعَتِهِ فِيكَ وَفِي نَفْسِهِ فَمُثَابٌ عَلَى ذَلِكَ وَمُعَاقَبٌ"۔ ترجمہ: اور تم پر تمہاری اولاد کہ حق یہ ہے کہ تم جان لو کہ وہ تم سے ہے اور اس دنیا کی نیکی اور بدی میں میں تم سے پیوستہ ہے۔ اور تم ـ خدا کے حکم کے مطابق، اس پر اپنی ولایت کے پیش نظر، اس کی عمدہ پرورش کرنے، نیک آداب سکھانے اور خدائے عزوجل کی طرف راہنمائی کرنے اور خدا کی فرمانبرداری میں اس کی مدد کرنے میں اپنے حوالے سے بھی اور اس کے حوالے سے بھی، جوابدہ ہو؛ اور اس ذمہ داری کے عوض جزا اور سزا پاؤگے۔) رسالۂ حقوق امام سجاد(ع) شیخ صدوق، من لا یحضرہ الفقیہ، جلد 2 صفحہ 621(