اصغریہ آرگنائزیشن پاکستان کے انتیسویں سالانہ کنونشن کے نام حضرت آیت الله حاج شیخ محمد جواد فاضل لنکرانی (دامت برکاته)کا پیغام
26 December 2024
19:41
۲,۳۳۲
خبر کا خلاصہ :
-
پاراچنار پاکستان کے ہولناک دہشتگردی کی مذمت میں حضرت آیت اللہ حاج شیخ محمد جواد فاضل لنکرانی کا بیان
-
امام حسن عسکری (علیہ السلام) کی ولادت با سعادت مبارک باد۔
-
سید مقاومت؛ سید حسن نصرالله کی شہادت کی مناسبت سے حضرت آیت الله فاضل لنکرانی کا تسلیتی پیغام
-
اربعین سيد الشہداء حضرت امام حسین عليہ السلام کی مناسبت سے تسلیت عرض کرتے ہیں
-
یہ مخلص عالم دین خدمت اور جدوجہد کی علامت تھے اور اپنی پوری عمر کو مختلف ذمہ داریوں کو قبول کرتے ہوئے اپنی پوری زندگی اسلام کی خدمت میں گزاری۔
-
بدعت اور انحرافات کی تشخیص ایک استاد کی ممتاز خصوصیت ہے
بسم الله الرحمن الرحيم
قال الله تبارک و تعالي: يَرْفَعِ اللهُ الَّذينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَ الَّذينَ أُوتُوا الْعِلْمَ دَرَجات(مجادله 11)
خداوند تبارک و تعالی کا سلام و دورود ہو تمام انبیاء اور ادلیاء خصوصا ختمی مرتب نبی مکرم اسلام حضرت محمد بن عبداللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور آئمہ معصومین علیہم السلام خصوصا خاتم الاوصیاء حجۃ بن الحسن العسکری ارواحنا فداہ پر، اور تمام مسلمانوں اور شیعیان خصوصا حضار محترم پر خدا کا دورد وسلام ہو اور تمام علماء اور فقہاء خصوصا پاکستان کے بزرگ علماء پر دور و سلام ہو ۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ معارف حقہ جعفری کی تعلیم و تعلم اور علوم آل محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حاصل کرنا بہترین کاموں اور علوم میں سےہے ، جو چیز بندہ کا خدا کے نزدیک بلندی درجہ کا سبب بنتا ہے وہ علم ہے ، وہ علم قرآن کریم اور سنت یعنی پیغمبر اکرم (ص) کی عترت سے انسان تک پہنچے ہوں ، یہی علم ہے جس سے دلوں میں خدا کا خوف پیدا ہوتا ہے ، «إِنَّما يَخْشَى اللهَ مِنْ عِبادِهِ الْعُلَماء»یہی علم فائدہ مند علم ہے ، اور لوگ اسی سے سیراب ہوتے ہیں ، یہی وہ علم ہے جو ہزار عابد سے بہتر ہے «عَالِمٌ يُنْتَفَعُ بِعِلْمِهِ أَفْضَلُ مِنْ عِبَادَةِ سَبْعِينَ أَلْفَ عَابِدٍ» یہی وہ علم ہے جس کے حامل کے چہرہ پر دیکھنا ،حتی اس کے گھر کی دروازہ کی طرف دیکھنا بھی عبادت ہے ، جیسا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے امیر المومنین علیہ السلام سے فرمایا :«وَ جَعَلَ النَّظَرَ إِلَى وَجْهِ الْعَالِمِ عِبَادَةً بَلْ وَ إِلَى بَابِ الْعَالِمِ عِبَادَة». جی ہاں ! علماء دین ہی احکام ، شریعت ، اور لوگوں کے اعتقادات اور اخلاق کے محافظ ہیں،یہی لوگ مجاہد فی سبیل اللہ ہیں ،ایسے ہی علماء کے قلم جو فتنوں اور بدعتوں کے بروز و ظہور کے وقت بصیرت اور آگاہی کے ساتھ لکھنے لگتے ہیں اور ہر قسم کی انحراف اور بے راہ روی سے مقابلہ کرتے ہیں شہداء کے خون پر بھی برتری رکھتا ہے ، فَيَرْجَحُ مِدَادُ الْعُلَمَاءِ عَلَى دِمَاءِ الشُّهَدَاءِ.
اس دینی اور علمی بنیاد پر استوار انجمن کے استمرار سے میں بہت ہی خوشحال ہوں ،اسی کے زیر سایہ بہت سارے افراد اسلام کی خدمت کرنے کے لئے تربیت پائے ہیں اور ابھی بھی تربیت پا رہے ہیں ، ایسے افراد جنہوں نے امیر المومنین (ع) کی ولایت کو کامل طور پر درک کر چکے ہیں ، اور اسے معاشرہ اور موجودہ اور آیندہ نسلوں تک پہنچانے کا عزم کر رکھتے ہیں ۔
صحیح کردار اور گفتار مکتب اہل بیت عصمت و طہارت علیہم السلام سے آشنائی کے ذریعہ ہی ممکن ہے ، اخلاقی اور قیمتی مفاہیم معصومین (ع) کے کلمات اور نصایح میں ہی مل سکتی ہیں ، اور انہیں بشریت کے لئے پیش کر سکتے ہیں ، اس وقت بشریت ہر زمانہ سے زیادہ اہل بیت علیہم السلام کے مکتب اور ثقافت کے نیازمند ہیں ، اگر مسلمان اور غیر مسلمان علمی مراکز اولیاء طاہرین (ع) کے اخلاقی دستورات اور نصیحتوں کے بارے میں آشنائي پیدا کرے تو یقینا دنیا میں موجود فکری حساب کا قانون ہی بدل جائے گا ،اور سعادت اور خوشبختی کے دروازے بشریت کے لئے کھل جائيں گے،ہمارے آٹھویں امام حضرت علی بن موسی الرضا عليه آلاف التحية والثناء فرماتے ہیں: «رَحِمَ اللهُ عَبْداً أَحْيَا أَمْرَنَا فَقُلْتُ لَهُ وَ كَيْفَ يُحْيِي أَمْرَكُمْ قَالَ يَتَعَلَّمُ عُلُومَنَا وَ يُعَلِّمُهَا النَّاسَ فَإِنَّ النَّاسَ لَوْ عَلِمُوا مَحَاسِنَ كَلَامِنَا لَاتَّبَعُونَا».
آج دنیا کے لوگ اور تمام فرقے اور سارے مذاہب کے سامنے ہم با بانگ دہل یہ اعلان کرتے ہیں کہ عقل ، تعقل اور عقلانیت کے بارے میں سب سےزیادہ تاکید اور اصرار اسلام اور آئمہ اطہار علیہم السلام کے گفتار و کردار میں موجود ہے، قرآن کریم اور روایات عقل ، تفکر اور علم و آگاہی سے مراجعہ کرنے کے بارے میں بہت زیادہ تاکید کرتے ہیں ۔
ہم آج دنیا کے سامنے یہ اعلان کرتے ہیں کہ اس وقت دنیا کے کچھ جگہوں پر اسلام کے نام پر دہشت گردی اور قتل و غارت کا بازار گرم کیا ہوا ہے ان کا اسلام کے روح اور جسم سے دور کا بھی تعلق نہیں ہے ،ان کا نہ قرآن اور اسلام کے ظواہر سے تعلق ہے اور نہ باطن سے،مسلمانوں اور شیعیوں کو آج حقیقی اسلام سے دفاع کرنے کے لئے قیام کرنے کی ضرورت ہے ، اور اس شرافتمندانہ دین اسلام کو جو فطرت ، عقل، منطق، علم ، فکر اور تدبیر سے بالکل مطابقت رکھتی ہے اسے ایسے دشمنوں کو آلودہ اور گندھا کرنے کی اجازت نہ دیا جائے ۔
اب جبکہ اصغریہ آرگنائزیشن پاکستان کا انتیسواں سالانہ کنونشن ہے ،اس اہم اور عظیم مجلس میں جس کا محور اور مرکز حضرت امیر المومنین علیہ السلام اور اخلاقی منشورات ہے، ہم تمام حضار محترم ، علماء کرام ، تنظیم کے ارکان خصوصا اس کے چئرمین عالم فاضل ، دانشمند توانا حضرت حجت الاسلام والمسلمين علامه حيدر علي جوادي دامت برکاته کا شکر گزار ہیں اور یہ امید کی جاتی ہے کہ اس کنونشن کے ذریعہ مضبوط اور کامیاب شیڈول کے مطابق اسلامی معاشرہ کے لئے اچھے آثار حاصل کریں گے اور حضرت امام زمان علیہ السلام کے قلب مطہر کو اپنے آپ سے خشنود کرايں گے ، انشاء اللہ