حضرت آيت اللہ فاضل لنکرانی کا فلسطین کے طوفان الاقصی کی حمایت میں بیانات

27 April 2024

14:35

۱۵۳

خبر کا خلاصہ :
طوفان الاقصی دنیا کی سیاست کو بدل کر رکھ دے گا
آخرین رویداد ها

بسم الله الرحمن الرحيم

«وَلاَ تَهِنُوا وَلاَ تَحْزَنُوا وَأَنتُمُ الأَعْلَوْنَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ»


 

 ان ایام میں تاریخ انسانیت  اور تاریخ اسلام میں بہت بڑا واقعہ رونما ہو رہا ہے ، فلسطین کے مظلوم عوام پر 70 سال سے مختلف قسم کی جنایات اور قتل و غارت ہو رہے ہیں، بے گناہ بچوں اور عورتوں کا قتل عام ہورہاہے ، بہت سارے جوان  بے جرم و خطاء جیلوں میں اسیر  ہیں ،لیکن اب  اس عوام نے قیام کیا ہے ۔

اس غاصب حکومت نے اس پوری مدت میں ہر روز اپنی ظلم و ستم کو زیادہ کرتا رہا ہے ، اور فلسطینی عوام کے لئے وحشی گری  اور اپنی پستی کو بہت زیادہ دیکھا یا ہے ، اگر ایران میں یہ مقدس انقلاب نہ آیا ہوتا تو تمام اسلامی ممالک حتی کہ خود ایران بھی اس غاصب حکومت کے زیر سایہ  جا چکے ہوتے ، اور  اس وقت نہیں معلوم دین اسلام اور اسلامی ممالک کے بارے میں جو برئے عزائم رکھتے ہیں اسلام پر کیا کیا مصائب ڈال دے چکے ہوتے ۔

 

فلسطین  تمام مسلمانوں  کا بنیادی مسئلہ ہے

 

جمہوری اسلامی ایران کے آثار اور برکات میں سے ایک بہت بڑا بابرکت  اثر یہ ہے کہ اس نے  صیہونی حکومت کو  زمین  سے لگا  رکھا ہے اور اسے  اپنے  برے ‏عزائم میں کامیاب  اور  اس میں رشد و نمو ہونے نہیں دیا ہے ، الحمد للہ  فلسطین کے مسلمان اور  انقلابی مجاہدین ایران کے اسلامی انقلاب سے الہام لیتے ہوئے اس سمت  حرکت شروع کر دی ہے ،وہاں پر  مقاومت  کا بیج بویا ہے ، اور یہ سب امام خمینی (رضوا ن اللہ عليہ) کی تدبیر کی مرہون و منت ہے ، اور ان کے بعد  رہبر معظم انقلاب اسلامی کے عزم راسخ، پشت پناہی اور  سنجيدگی کی وجہ سے ہے ۔

آج طوفان الاقصی کی برکت سے پوری دنیا میں  مسلمانوں کے درمیان  اور تمام اسلامی پارٹيوں کے درمیان میں ایک اتفاق اور اتحاد قائم ہوا ہے ، اب بہت ہی آسان طریقے سے  سب یہ سمجھ سکتے ہیں کہ فلسطین تمام مسلمانوں کا بنیادی مسئلہ ہے ، اب کسی بھی صورت میں یہ مسئلہ حل ہونا چاہئے ۔

اس وقت ہم ایک طرف بہت ہی وحشیانہ کاموں کو دیکھ رہے ہیں کہ تمام کفار اپنے قتل و غارت کے ساتھ ایک طرف کھڑے ہیں ، آمریکافورا اپنی تمام تر وسائل کو اسرائیل کے لئے  بھیج  دیتا ہے ، کہ حقیقتا  اسرائیل ، آمریکا کا نا مشروع بچہ ہے ، یورپین  ممالک اور کچھ دوسرے ممالک بھی  جو ذاتی طور پر اس پلید حکومت کے ساتھ مشترک ہیں اس کی مدد کر رہے ہیں ، دوسری طرف سے مسلمانوں کے درمیان بھی آپس میں اتحاد اور اتفاق پیدا ہوا ہے ۔

 

طوفان الاقصی نے دنیا کی سیاست کو ہی تبدیل کر دیا ہے

 

طوفان الاقصی ایک ایسا واقعہ ہے جو دنیا میں سیاست کی رخ  کو ہی بدل دیا ہے ، آہستہ آہستہ بین الاقوامی سیاست کی شکل ہی بدل جائے گی ، اس قیام کا ہدف کامل طور پر مقدس ہے ، اس کا ہدف اور مقصد اسلام کی محافظت ، قدس شریف کو آزاد کرنا اور اسلامی ممالک سے غارتگروں کے ہاتھوں کو کاٹنا ہے ، یہ لوگ بہت ہی برے عزائم رکھتے تھے ، اسی ابتداء سے ہی امام خمینی (رہ) نے فرمایا تھا یہ لوگ نیل سے فرات تک کے پیچھے ہیں ، فلسطین کے غیور اور بیدار جوانوں کا ہدف یہ ہے کہ صہیونستی حکومت جڑ سے ہی ختم ہو جائے ، واقعی طور پر اسے ختم ہی ہونا چاہئے ، یہ امام (رہ) اور انقلاب اسلامی کے آرمانوں میں سے ہے ، ہر مسلمان کا بھی یہی آرزو ہونا چاہئے ۔

 

اسرائيل کی جنایات سے لاتعلق نہ رہے

 

 یہ نہیں ہو سکتا کہ ایک مسلمان ، مظلوم لوگوں پر اسرائیل کی  ظلم و ستم  اور بربریت کو دیکھے اور اس سے لا تعلق رہے ، کہ یہ بتا دیں : مجھے سے کیا تعلق ہے ؟ جہاد ذبّی  جو کہ اصل  اسلام کو بچانے کے لئے جہاد کرنے کے معنی میں ہے ، ہم پہلے  یہ بیان کر چکے ہیں  کہ اگرچہ جہاد ابتدائی عورتوں اور بچوں پر واجب نہیں ہے ، لیکن جہاد ذبّی میں اگر ضرورت پڑے تو عورتوں او ربچوں کو بھی حاضر ہونا چاہئے ، جہاد ذبی میں یہ نہیں کہا جا سکتا کہ دشمن کا باڈر ہم سے بہت دور ہے ، ہم سے کچھ مربوط نہیں ہے ، تمام فقہاء جہاد ذبی کا قائل ہیں ، اس جہاد کے مطابق اگر اسلام کی بنیاد کو خطرہ ہو ، ہر انسان کو اپنی قوت و طاقت کے مطابق  سعی و کوشش کرنا چاہئے ۔

امام خمینی (رہ) نے جو فرمایا تھا " اسرائیل کو نابود ہونا ہے " اس فرمان کا وجہ یہی ہے ، چونکہ اسرائيل کو بنایا ہی اس لئے ہے کہ اسلام کو نابود کرے ، ہم نے ان آخری دس سالوں میں دیکھا ہے کہ آمریکا نے داعش اور طالبان کو وجود میں لائے کہ ایک دوسرے کی کاپی ہے اسے مسلمان ممالک پر چھوڑ دیا اور ہدف یہی تھا کہ اسلام کو ختم کرے ، اس میں کوئی شک و شبہہ نہیں ہے ۔

 

فلسطینی جوانوں کی پیشرفت نظام اسلامی اور رہبر معظم انقلاب کے دور اندیشی کی برکت سے

 

ہم خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ آج نظام اسلامی اور رہبر مقتدر  کے  دور اندیش  نظریات کی برکت سے فلسطین میں  نسل جوان پر عزم و مضبوط ارادہ  کے ساتھ قیام شروع کی ہے ، اور شہيد حاج قاسم سلیمانی کی ہمت سے فلسطینی مجاہدین کا اسلحہ پتھر اور لکڑی کے ٹکڑے سے ترقی کر کے میزائل اور ڈرون تک جا پہنچا ہے ۔

شمالی مجاہدین یا مغربی کنارے ابھی تک منظر عام پر نہیں آئے، اگر فلسطینیوں کے درمیان میں   اتفاق ہو جائے ، تو بالکل آسانی کے ساتھ اس منحوس غاصب حکومت کو ختم کر سکتے ہیں اور قدس شریف کو آزاد کر سکتے ہیں ، آج کا فلسطین  دس سال کا پرانا اسرائیل نہیں ہے ۔ اب یہ مجاہدین پرعزم ہو کر میدان جنگ میں آئے ہیں ، امید ہے کہ اپنے بلند  اعلی اہداف تک پہنچ جائيں گے ۔

 

خدا کے وعدہ اور قانون کی تکمیل

 

اسرائيل کے وحشیانہ کاموں کے بارے میں قرآن کریم کی اس آیت کے بارے میں توجہ کرنا چاہئے ، جنگ احد میں  جب مسلمانوں کو شکست ہوئی تو  اس کے بعد خداوند متعالی نے اس آیت کریمہ کو نازل فرمایا : «وَلاَ تَهِنُوا وَلاَ تَحْزَنُوا وَأَنتُمُ الأَعْلَوْنَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ»؛ سستی مت کرو ، روحی اور جسمی دونوں لحاظ سے مضبوط رہو اور غمگین نہ ہو جاؤ، کیونکہ خدا کا یہ ارادہ ہے کہ مسلمانوں غالب  اور سربلند رہے ۔

«أَنتُمُ الأَعْلَوْنَ» کے بارے میں بعض تراجم اور تفاسیر میں لکھے ہیں کہ جنگ میں تمہاری جیت ہو گی ، یہ بھی «أَنتُمُ الأَعْلَوْنَ» کا ایک مصداق ہے ، لیکن یہ خداوند متعال کا قطعی اور یقینی ارادہ ہے کہ مسلمان غالب اور سر بلند رہے ، اس سربلندی کا وقت اور مقدار مسلمانوں کی ہمت اور آگاہی سے وابستہ ہے ۔

یہ آیت کریمہ قرآن کریم کی اجتماعی احکام کو بیان کرنے والی آیات میں سے ایک ہے ، انشاء اللہ خداوند متعالی کا یہ وعدہ اور قانون یعنی مسلمانوں کا کفار و مشرکین اور استکبار پر غالب آنا بہت ہی جلد واقع ہو گا ۔

 

برچسب ها :