آیت اللہ فاضل لنکرانی ولایت فقیہ کو محتاج دلیل نہیں سمجھتے تھے (خبر گزاری فارس ۷،۲،۸۹)

20 April 2024

03:37

۲,۱۸۴

خبر کا خلاصہ :
قم کی فارس خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حجت الاسلام و المسلمین محمد جواد فاضل لنکرانی نے جناب زہرا سلام اللہ علیھا کی دردناک شہادت اور حضرت آیت اللہ فاضل لنکرانی کی رحلت کی تیسری برسی کے موقعہ پر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: جناب زہرا سلام اللہ علیھا کی شہادت کےایام ہیں امید رکھتا ہوں کہ ان ایام میں ہر کوئی کسی نہ کسی عنوان سے دختر رسول (ص) کی شہادت کے حوالے سے رسول اسلام(ص) کی خدمت میں خراج عقیدت پیش کرے گا۔
آخرین رویداد ها


قم کی فارس خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حجت الاسلام و المسلمین محمد جواد فاضل لنکرانی نے جناب زہرا سلام اللہ علیھا کی دردناک شہادت اور حضرت آیت اللہ فاضل لنکرانی کی رحلت کی تیسری برسی کے موقعہ پر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: جناب زہرا سلام اللہ علیھا کی شہادت کےایام ہیں امید رکھتا ہوں کہ ان ایام میں ہر کوئی کسی نہ کسی عنوان سے دختر رسول (ص) کی شہادت کے حوالے سے رسول اسلام(ص) کی خدمت میں خراج عقیدت پیش کرے گا۔

انہوں نے انہی ایام میں جناب آیت اللہ فاضل لنکرانی کی رحلت اور جناب زہراء(س) کی شہادت کے دن اس مرجع تقلید کے تشییع جنازے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: شاید تاریخ شیعت میں یہ چیز پہلی دفعہ اتفاق پائی ہو کہ شیعوں کے ایک مرجع تقلید کا تشییع جنازہ جناب زہرا کی شہادت کے دن ہوا ہو ہم نے اس دن لاکھوں افراد کو تشییع جنازہ میں مشاہدہ کیا کہ دنیا کی توجہ جس کی طرف مبذول ہو گئی۔

 

آیت اللہ فاضل لنکرانی ۲۵ سال کی عمر میں درجہ اجتہاد پر فائز ہو گئے

حوزہ علمیہ قم کےجامعہ المدرسین کے رکن نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ آیت اللہ فاضل لنکرانی کی شخصیت مختلف ابعاد کی حامل تھی فرمایا: آیت اللہ فاضل لنکرانی کی خصوصیات میں سے ایک اہم خصوصیت آپ کا علمی پہلو ہےجو آپ ۲۵ سال کی عمر میں درجہ اجتہاد پر فائز ہو گئے تھے اور آپ کے اجتہاد کی آیت اللہ بروجردی نے تائید کی تھی۔

نیز فرمایا: آپ کے فقہی مسائل کے اندر ارتباط کامل واضح ہے۔ آیت اللہ فاضل لنکرانی ایسے فقیہ تھے کہ جنہوں نے وقت کی نزاکت کو سمجھا اور وقت کے تقاضے کے مطابق حرکت کی۔

آیت اللہ فاضل لنکرانی کے بیٹے نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ عصر حاضر میں بعض روشن فکر افراد آئمہ اطہار (ع) کی روایات سے بے توجہی کرتے ہیں فرمایا: آپ آئمہ معصومین (ع) کی روایات سے آگاہ ہونے اور ان سے فائدہ اٹھانے پر بہت زیادہ تاکید کرتے تھے۔ اسی وجہ سے خود بھی نجف اور قم میں مکتب فقہی کے اندر جامع شخصیت نظر آتے تھے۔

 

حوزہ علمیہ قم کے بہت سارے اساتید آیت اللہ فاضل لنکرانی کےشاگرد ہیں

استاد بزرگوارنے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ آیت اللہ فاضل کا درس مجتہد ساز تھا کہا: حوزہ علمیہ قم کےبہت سارے بزرگ اور اونچی سطح کے اساتید آیت اللہ فاضل لنکرانی کے شاگرد تھے۔

مزید ان کی سادہ زیستی کی طرف اشارہ کرتےہوئے فرمایا: آپ نہایت سادہ زیست تھے لیکن بظاہر زاہد نہیں لگتے تھے۔ حتی ایک میٹر زمین بھی ان کی ذاتی ملکیت نہیں تھی حالانکہ ہر ماہ لاکھوں روپے طلاب کو شہریہ دیتے تھے۔

انہوں نے ان کے مولائی ہونے کی طرف اشارہ کیا: آپ ہمیشہ آئمہ اطہار(ع) کی ولایت کی نسبت بہت کٹر رہتے تھے اور ان کی شہادتوں اور ولادتوں کےایام کو خاص اہمیت دیتے تھے اور مختلف اوقات ان کی مناسبتوں کےحوالےسے پیغام دیتےتھے۔ خاص کر کے زندگی کے آخری پانچ سالوں میں جناب زہراء(س) کی شہادت کے حوالےسے پیغام دیتے تھے کہ یہ پیغام ٹیلیویژن سے منتشر ہوتا تھا۔

آیت اللہ فاضل لنکرانی ولایت فقیہ کو ایک بدیہی امر سمجھتےتھے

انہوں نے آیت اللہ فاضل کی ولایت فقیہ کی نسبت خاص نظر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: آپ ولایت فقیہ کو ولایت آئمہ اطہار(ع) کی ایک کرن سمجھتے تھے اور دین کو سیاست سےجدا نہیں سمجھتےتھے اور جوانی کی ابتدا سے ہی امام کےساتھ ساتھ حرکت کرتے تھے اور انقلاب کے حساس مراحل میں بھی آپ نے بنیادی رول ادا کیا۔

انہوں نےمزید فرمایا: یہ مرجع تقلید اصل ولایت فقیہ پر محکم عقیدہ رکھتے تھے اور مسئلہ ولایت فقیہ کو فقہی لحاظ سے محتاج دلیل نہیں سمجھتے تھے۔ اور اسے امر بدیہی جانتے تھے۔

انہوں نے فرمایا: آیت اللہ خامنہ ای کو بعنوان ولی فقیہ انتخاب کرنے کے جلسہ میں آپ نے موصوف کے انتخاب پر حد سے زیادہ تاکید کی۔ اور ہمیشہ یہ کہتےتھے ان سے زیادہ کوئی ملک کی رہبریت کا مستحق نہیں ہے۔

برچسب ها :