مصرمیں شیعیوں کے فجیع طریقہ سے قتل کرنے کی محکومیت میں حضرت آیت اللہ فاضل لنکرانی(دامت برکاتہ) کا بیان

04 May 2024

23:49

۲,۴۶۰

خبر کا خلاصہ :
آخرین رویداد ها

بسم الله الرّحمن الرّحيم

«
إِنَّ الَّذينَ يَكْتُمُونَ ما أَنْزَلْنا مِنَ الْبَيِّناتِ وَ الْهُدى‏ مِنْ بَعْدِ ما بَيَّنّاهُ لِلنّاسِ فِي الْكِتابِ أُولئِكَ يَلْعَنُهُمُ اللّهُ وَ يَلْعَنُهُمُ اللاّعِنُونَ
»(بقره: 159)

مصرمیں شیعیوں کے فجیع طریقہ سے قتل کرنے کی محکومیت میں حضرت آیت اللہ فاضل لنکرانی(دامت برکاتہ) کا بیان
حضرت حجۃ بن الحسن العسکری امام زمان(عج) کی شب ولادت کو مصر میں وہابیوں کے ہاتھوں بہت ہی المناک حالت میں شیعیوں خصوصاً علامہ شیخ حسن شحاتہ کی شہادت کی ناگوار خبر نے تمام مسلمانوں
اور انسانوں خصوصاً رسول خدا کی قلب مبارک کو جریحہ دار کیا ہے۔

بہت ہی عجیب زمانہ ہے کہ دنیا میں جمہوریت ،آزادی اور حقوق بشر کی باتیں کرنے والے سربراہان نہ صرف ایسے المناک واقعات پر خاموش رہتے ہیں بلکہ اندر سے یہی لوگ ایسے واقعات اورحالات کے بنیاد گزار ہیں ۔

آج کوئی بھی بیدار اور آگاہ انسان اس میں شک نہیں کرتے کہ مذاہب اسلامی کے درمیان اختلاف پیدا کرنے میں آمریکا کے جاسوس اور خصوصاً اسرائیل کا کلیدی کردار ہے ۔

کونسا عاقل انسان یہ سوچ سکتا ہے کہ ایسے واقعات صرف عقیدتی اور فکری مسائل کی اختلاف کی وجہ سے وجود میں آتے ہیں ۔

آج تمام مسلمانوں اورموحدوں کو جوچیز سب سے ذیادہ آزار و اذیت پہنچاتی ہے وہ استکبار جہانی کا عالم نما انسانوں کو اپنے شوم مقاصد کے پورا کرنے کے لئے استعمال کرنا ہے کہ یہ لوگ غیر انسانی اورغیر شرعی فتووں جو کہ در حقیقت اسرائیلی فتوا ہیں لوگوں کو خودکش حملہ کرنے اور دوسرے مسلمانوں کو قتل کرنے کی طرف ورغلاتے ہیں ۔

ان فاسد ملاوں نے نہ صرف ہمیشہ کے لئے اپنے چہرہ کو تاریخ میں سیاہ کیا ہے بلکہ آج کی دنیا میں لوگوں کے درمیان دین کو بھی مورد سوال قرار دے کر شکوک اور شبہات پیدا کیا ہے ۔

قرآن کریم کی کونسی آیت اور احادیث نبوی میں سے کس حدیث کے تحت اور کس گناہ اور جرم میں مصر کا یہ فجیع ترین واقعہ پیش آیا ہے ؟

مصرمیں شیعیوں کے فجیع طریقہ سے قتل کرنے کی محکومیت میں حضرت آیت اللہ فاضل لنکرانی(دامت برکاتہ) کا بیان

مگر ان درباری ملاوں نے سورہ بقرہ کی آیہ ١٥٩ کی تلاوت نہیں کی ہے جوصریح طور پر دلالت کرتی ہے کہ یہ لوگ خدا کے لعنت اورقیامت تک تمام لعنت کرنے والوں کے لعنت کا حقدار ہیں «أُولئِكَ يَلْعَنُهُمُ اللّهُ وَ يَلْعَنُهُمُ اللاّعِنُونَ».۔

یہ واقعہ انتہای وحشیانہ اوردرندگی کی انتہا ہے جس سے انسانوں کے آنکھوں سے نیندیں اڑگئی ہے اور آنکھیں خون کے آنسو روتے ہیں ۔

ّاس وقت تمام مذاہب کے علماء کو بیداراورہشیار رہنے کی ضرورت ہے خصوصاً الازہرینورسٹی کے علماء کا اس مسئلہ میں وظیفہ بہت سنگین ہے، تمام شیعہ اورسنی علماء اتفاق و اتحاد ہو کر وہابیوں اور وہابی عالموں سے برائت اور بیزاری کا اعلان کریں جو تکفیری فکر کے ساتھ قتل کا فتوادے کرزمین میں فساد پھیلاتے ہیں 'آج ہم سب کو ان سے مقابلہ کے لئے سوچنا چاہئے اگر اسے کل پر چھوڑ دیں تو دیر ہو گی ، اور ایسے واقعات پر خاموشی اور بے اعتنائی کرنا دشمنان اسلام کو ان کے اہداف میں کامیاب کرنے میں مدد ملے گا ۔

آج تمام مسلمانوں 'حکومتوں اور بین الاقوامی انجمنوں کو مجبور کریں او ان سے درخواست کریں کہ اس گروہ سے سنجیدہ ہو کر مقابلہ کریں۔

جمہوری اسلامی ایران کی حکومت سے بھی یہی امید ہے کہ اس سلسلے میں کردار ادا کریں ۔

امید ہے خداوند متعالی کفار کے مکر وفریب کو خود انہیں کی طرف پلٹا دیں گے «وَمَكَرُوا وَمَكَرَ اللّهُ وَاللّهُ خَيْرُ الْماكِرينَ».۔

محمد‌جواد فاضل لنکرانی

16 شعبان 1434 هـ‌.‌ق

4/ 4/ 1392

 

برچسب ها :