حضرت معصومہ علیہا السلام کی روز وفات پر عرض تسلیت

19 May 2024

06:06

۲,۳۸۳

خبر کا خلاصہ :
آخرین رویداد ها

السَّلَامُ عَلَيْكِ يَا بِنْتَ رَسُولِ اللهِ السَّلَامُ عَلَيْكِ يَا بِنْتَ فَاطِمَةَ وَ خَدِيجَةَ

السَّلَامُ‏ عَلَيْكِ يَا بِنْتَ أَمِيرِالْمُؤْمِنِينَ السَّلَامُ عَلَيْكِ يَا بِنْتَ الْحَسَنِ وَ الْحُسَيْنِ

السَّلَامُ عَلَيْكِ يَا بِنْتَ وَلِيِّ اللهِ السَّلَامُ عَلَيْكِ يَا أُخْتَ وَلِيِّ اللهِ

السَّلَامُ عَلَيْكِ يَا عَمَّةَ وَلِيِّ اللهِ السَّلَامُ عَلَيْكِ يَا بِنْتَ مُوسَى بْنِ جَعْفَرٍ وَ رَحْمَةُ اللهِ وَ بَرَكَاتُه‏

حضرت معصومہ علیہا السلام کی روز وفات پر عرض تسلیت

کریمہ اہلبیت،امام کی بیٹی،امام کی بہن اور امام کی پھوپھی

حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کی جانسوز وفات پر

امام زمان (عج) اور آپ تمام شیعیان کی خدمت میں

تسلیت اور تعزیت عرض کرتے ہیں

حضرت معصومہ سلام للہ علیہا کے بارے میں چند احادیث

قال الصادق(عليه السّلام):

«إِنَّ لِلَّهِ حَرَماً وَ هُوَ مَكَّةُ أَلَا إِنَّ لِرَسُولِ اللهِ حَرَماً وَ هُوَ الْمَدِينَةُ أَلَا وَ إِنَّ لِأَمِيرِالْمُؤْمِنِينَ حَرَماً وَ هُوَ الْكُوفَةُ أَلَا وَ إِنَّ قُمَّ الْكُوفَةُ الصَّغِيرَةُ أَلَا إِنَّ لِلْجَنَّةِ ثَمَانِيَةَ أَبْوَابٍ ثَلَاثَةٌ مِنْهَا إِلَى قُمَّ تُقْبَضُ فِيهَا امْرَأَةٌ مِنْ وُلْدِي اسْمُهَا فَاطِمَةُ بِنْتُ مُوسَى وَ تُدْخَلُ بِشَفَاعَتِهَا شِيعَتِي الْجَنَّةَ بِأَجْمَعِهِمْ»؛
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: خداوند متعالی کے لئے ایک حرم ہے وہ مکہ مکرمہ ہے ، اور پیغمبر اکرم (ص) کے لئے ایک حرم ہے وہ مدینہ منورہ ہے ، اور حضرت علی علیہ السلام کے لئے ایک حرم ہے وہ کوفہ ہے ، اور قم چھوٹا کوفہ ہے کہ بہشت کے ٨ دروازوں میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلے گا، میرے فرزندو میں سے ایک قم میں رحلت پائے گا جس کا نام فاطمہ بنت موسی(ع) ہے ان کی شفاعت سے میرے تمام شیعیان بہشت میں داخل ہوں گے۔

ثواب الأعمال و عيون اخبار الرضا(ع): عن سعد بن سعد قال: سالت اباالحسن الرضا(ع) عن فاطمه بنت موسى بن جعفر(ع) فقال:
«
مَنْ زَارَهَا فَلَهُ الْجَنَّةُ»؛

ثواب الاعمال اور عیون اخبار رضا (ع) میں سعد بن سعد سے نقل ہے ، وکہتا ہے : میں نے امام رضا علیہ السلام سے فاطمہ بنت موسی بن جعفر (ع) کے بارے میں پوچھا ، تو آپ نے فرمایا: جس نے بھی اس کی زیارت کی اس کے لئے بہشت ہے۔

كامل الزيارة: عن ابن الرضا(عليهماالسلام) قالمَنْ زَارَ قَبْرَ عَمَّتِي بِقُمْ، فَلَهُ الْجَنَّةُ»؛
کامل الزیارۃ میں امام جواد علیہ السلام سے نقل ہے کہ آپ نے فرمایا:
جس نے قم میں میرے پھوپھی کی زیارت کی اس کا اجر بہشت ہے۔


امام صادق(ع): «مَنْ زَارَهَا عَارِفاً بِحَقِّهَا فَلَهُ الْجَنَّة»؛(بحار ٤٨: ٣٠٧)

امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: جو شخص حضرت فاطمہ معصومہ کی شان و منزلت سے آگاہ ان کی زیارت کرے اس کا اجر بہشت ہے۔

حضرت معصومہ (س) کی مقام و منزلت
''معصومہ" کا لقب امام رضاعلیہ السلام نے اپنے بہن کو عطا فرمایا تھا ،ایک روایت میں ہے کہ آپ (ع) نے فرمایا:
«
مَنْ زَارَ الْمَعصُومَةَ بِقُمْ كَمَنْ زَارَنى.» جس نے بھی قم میں معصومہ کی زیارت کی گویا اس نے میری زیارت کی ہے ۔ (ناسخ التواريخ، ج ٣، ص ٦٨، به نقل از كريمه اهل بيت، ص ٣٢)
یہ لقب کسی امام معصوم نے حضرت فاطمہ بنت موسی (ع) کو عطا کیا ہے تو یہ ان کی مقام و منزلت کو بیان کرتا ہے۔
ایک اور روایت میں امام رضا علیہ السلام سے نقل ہے : جو شخص میرے زیارت کے لئے نہ آسکے ، وہ ری میں میرے بھائی یا قم میں میری بہن کی زیارت کرے تو اسے میری زیارت کا ثواب ملے گا
.(زبدة التصانيف، ج ٦، ص ١٥٩، به نقل از كريمه اهل بيت، ص ٣)
برچسب ها :