حضور قلب
کے کچھ مراتب ہیں ،جس کا خلاصہ یہ ہے کہ آپ نماز میں متوجہ رہے کہ آپ کس سے مخاطب
ہے اور کس کے سامنے مناجات کرنے کے لئے کھڑاہے ،ایک طرف سے خدا کی عظمت اور بزرگی
کو اور دوسری طرف سے اپنے ناچیز ہونے اور
نیازمند ہونے کومدنظر رکھیں ،اگر ایسی حالت میں نماز پڑھیں تو ضرور خضوع اور
خشوع پیدا ہو گا ۔
نماز میں
خضور قلب نہ ہونا اور ذہن کا پراکندہ ہونا انسان کے غافل ہونےکی علامت ہے یہ نماز
اور عظمت خداوند متعال کو اہمیت نہ دینے کی
علامت ہے ، اس حالت کو ختم کرنے کے لئے ذیل کی نکات پر توجہ دیںتو بہترہے :
١۔خداوند
متعالی کی عظمت کی طرف توجہ کریں اور ہمیشہ یہ خیال رکھیں کہ نماز جلدی جلدی سے نہ
پڑھے اور نماز کی حالت میں خدا کی یاد میں رہیں اور اس بارے میں سوچیں کہ کس کے
مقابل میں کھڑا ہے اور کس سے باتیں کررہا ہے اور اپنے آپ کو خدا کے عظمت اور بزرگی
کے مقابل میں بہت ہی ناچیز اورحقیر سمجھے۔
٢۔ جان لیں
کہ نماز دین کا ستون ہے اگر یہ قبول ہو تو تمام اعمال قبول ہے اور اگر یہ قبول نہ
ہو تو دوسرے اعمال بھی قبول نہیں ہے ۔
٣۔گناہ سے
اجتناب کریں ۔
٤۔ حرام
کھانا کھانے سے پرہیز کریں ۔
٥۔ قرآن
اور معتبر دعاؤں کو زیادہ سے زیادہ پڑھیں۔
٦۔جتنا ممکن
ہونماز کو اول وقت میں مسجد میں جماعت سے پڑھنے کی کوشش کریں ، نماز کی مستحبات جیسے
عطر لگانا ،کپڑوں کے صاف و ستھرا ہونا ،جائے نماز پچھانا ،اور جو بھی نماز کی اہمیت
کا سبب ہو انجام دیں ۔
انشاء
اللہ خداوندمتعالی آپ کو توفیق عنایت کرے گا تا کہ نماز میں حضور قلب پیدا کر سکے
۔
نماز میں حضور قلبی پیدا کرنا
24 November 2024 ٹائم 04:11
ایسا کیا کیا جائے جس سے ہمیں نماز میں حضور قلبی پیدا ہو؟
پاسخ :
حضور قلب کے کچھ مراتب ہیں ،جس کا خلاصہ یہ ہے کہ آپ نماز میں متوجہ رہے کہ آپ کس سے مخاطب ہے اور کس کے سامنے مناجات کرنے کے لئے کھڑاہے ،ایک طرف سے خدا کی عظمت اور بزرگی کو اور دوسری طرف سے اپنے ناچیز ہونے اور نیازمند ہونے کومدنظر رکھیں ،اگر ایسی حالت میں نماز پڑھیں تو ضرور خضوع اور خشوع پیدا ہو گا ۔
نماز میں خضور قلب نہ ہونا اور ذہن کا پراکندہ ہونا انسان کے غافل ہونےکی علامت ہے یہ نماز اور عظمت خداوند متعال کو اہمیت نہ دینے کی علامت ہے ، اس حالت کو ختم کرنے کے لئے ذیل کی نکات پر توجہ دیںتو بہترہے :
١۔خداوند متعالی کی عظمت کی طرف توجہ کریں اور ہمیشہ یہ خیال رکھیں کہ نماز جلدی جلدی سے نہ پڑھے اور نماز کی حالت میں خدا کی یاد میں رہیں اور اس بارے میں سوچیں کہ کس کے مقابل میں کھڑا ہے اور کس سے باتیں کررہا ہے اور اپنے آپ کو خدا کے عظمت اور بزرگی کے مقابل میں بہت ہی ناچیز اورحقیر سمجھے۔
٢۔ جان لیں کہ نماز دین کا ستون ہے اگر یہ قبول ہو تو تمام اعمال قبول ہے اور اگر یہ قبول نہ ہو تو دوسرے اعمال بھی قبول نہیں ہے ۔
٣۔گناہ سے اجتناب کریں ۔
٤۔ حرام کھانا کھانے سے پرہیز کریں ۔
٥۔ قرآن اور معتبر دعاؤں کو زیادہ سے زیادہ پڑھیں۔
٦۔جتنا ممکن ہونماز کو اول وقت میں مسجد میں جماعت سے پڑھنے کی کوشش کریں ، نماز کی مستحبات جیسے عطر لگانا ،کپڑوں کے صاف و ستھرا ہونا ،جائے نماز پچھانا ،اور جو بھی نماز کی اہمیت کا سبب ہو انجام دیں ۔
انشاء اللہ خداوندمتعالی آپ کو توفیق عنایت کرے گا تا کہ نماز میں حضور قلب پیدا کر سکے ۔
کلمات کلیدی :
۲,۶۰۷