نماز کے علاوہ
شہادت ثالثہ یا دوسرے الفاظ میں امیر المومنین (ع) کی ولایت کی گواہی کے بارے میں
روایات میں تاکید ہوئی ہے ۔
لیکن نماز میں
اگر یہ اذان اوراقامہ میں ہوتوقصد قربت کی نیت سے اچھا ہے ایسا پڑھا جائے ، یعنی
اگرچہ یہ اذان اور اقامہ کا جزء نہیں ہے لیکن اگر قصد قربت کے عنوان سے اسے پڑھے
تو اچھا کام کیا ہے اگرچہ اذان اور اقامہ میں اس کا مستحب ہونا حضرت آیت اللہ
العظمی فاضل لنکرانی کے ثابت نہیں ہوا ہے
لیکن تشہد میں
،تو بہتر یہی ہے کہ تشہد کو اسی طرح پڑھا جائے جس طرح توضیح المسائل میں لکھا ہوا ہے اور نماز میں تشہد ثلاثہ کو
نہیں پڑھنا چاہئے ۔
نماز میں شہادت ثالثہ کا حکم
23 November 2024 ٹائم 22:13
نماز میں شہادت ثالثہ کےپڑھنے کا کیا حکم ہے؟
پاسخ :
نماز کے علاوہ شہادت ثالثہ یا دوسرے الفاظ میں امیر المومنین (ع) کی ولایت کی گواہی کے بارے میں روایات میں تاکید ہوئی ہے ۔
لیکن نماز میں اگر یہ اذان اوراقامہ میں ہوتوقصد قربت کی نیت سے اچھا ہے ایسا پڑھا جائے ، یعنی اگرچہ یہ اذان اور اقامہ کا جزء نہیں ہے لیکن اگر قصد قربت کے عنوان سے اسے پڑھے تو اچھا کام کیا ہے اگرچہ اذان اور اقامہ میں اس کا مستحب ہونا حضرت آیت اللہ العظمی فاضل لنکرانی کے ثابت نہیں ہوا ہے
لیکن تشہد میں ،تو بہتر یہی ہے کہ تشہد کو اسی طرح پڑھا جائے جس طرح توضیح المسائل میں لکھا ہوا ہے اور نماز میں تشہد ثلاثہ کو نہیں پڑھنا چاہئے ۔کلمات کلیدی :
۶,۱۳۹