ایک شخص کو عام طور پر لوگ عادل نہیں سمجھتے. اور اس کی قرات بھی درست نہیں. اور وہ نماز کو ضرورت سے زیادہ لمبا بھی کرتا ہے. کیا ایسے شخص کی اقتدا کی جا سکتی ہے ؟
پاسخ :
بسمه تعالی سلام علیکم اگر امام جماعت عادل نہ ہو یا اس کی عدالت میں شک ہو اورکسی طریقہ سے بھی اس کی عدالت کے بارے میں اطمینان حاصل نہ ہو جائے ، یا اس کی قرائت صحیح نہ ہو تو ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا صحیح نہیں ہے ، وہ ثواب کی امید سے جماعت میں اقتداء کر سکتے ہیں لیکن بعد میں نماز کو فرادی دوبارہ پڑھنی چاہئے۔
عدالت اور قرائت امام جماعت
25 December 2024 ٹائم 20:47
ایک شخص کو عام طور پر لوگ عادل نہیں سمجھتے. اور اس کی قرات بھی درست نہیں. اور وہ نماز کو ضرورت سے زیادہ لمبا بھی کرتا ہے. کیا ایسے شخص کی اقتدا کی جا سکتی ہے ؟
پاسخ :
سلام علیکم
اگر امام جماعت عادل نہ ہو یا اس کی عدالت میں شک ہو اورکسی طریقہ سے بھی اس کی عدالت کے بارے میں اطمینان حاصل نہ ہو جائے ، یا اس کی قرائت صحیح نہ ہو تو ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا صحیح نہیں ہے ، وہ ثواب کی امید سے جماعت میں اقتداء کر سکتے ہیں لیکن بعد میں نماز کو فرادی دوبارہ پڑھنی چاہئے۔
کلمات کلیدی :
۲,۶۵۱