کیا بے نمازی کے ساتھ کھانا کھانا اور اسے غسل و کفن دے کر مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنا حرام ہے ؟ اور اگر ایسا کرنا حرام نہیں ہے تو درج ذیل حدیثوں کا کیا مطلب ہے ؟
قال صلی الله علیہ وآلہ وسلم :من آکل مع من لایصلی کانّمازنیٰ بسبعین محصنة من ) بناتہ وامہاتہ وعماتہ وخالاتہ فی بیتہ الحرام ۔( ٢ نبی اکرم (صلی الله علیه و آله)فرماتے ہیں :جوشخص بے نمازی کے ساتھ کھاناکھائے ایساہے جیسے اس نے بیت الحرام میں اپنی ٧٠ /پاکدامن لڑکیوں اورماو ںٔ اورپھوپھی،خالہ اورچچی کے ساتھ زناکیاہو۔
قال رسول الله صلی الله علیہ وآلہ:من ترک الصلاة ثلاثة ایام فاذامات لایغسّل ولایکفّن ) ولایُدفنُ فی قبورالمسلمین ۔( ٣
نبی اکرم (صلی الله علیه و آله)فرماتے ہیں:جوشخص تین دن تک عمداً نمازترک کرتاہے اسے غسل وکفن نہ دیاجائے اوراسے مسلمانوں کے قبرستان میں بھی دفن نہ کیاجائے ۔
٣)جامع الاخبار/ص ١٨٧ ) . ٢)لئالی الاخبار/ج ۴/ص ۵١ )
پاسخ :
بسمه تعالی سلام علیکم اگرچہ نماز کو ترک کرنا حرام ہے اوربڑا گناہ ہے لیکن جو شخص مسلمان ہے لیکن نماز نہیں پڑھتا ہے اس کے ساتھ کھانا کھانے میں کوئی اشکال نہیں ہے اور یہ حرام بھی نہیں ہے۔ اسی طرح اگر کوئی مسلمان جو نماز نہیں پڑھتا ہے وہ مر جائےتو اسے غسل اور کفن دینا واجب ہے اور اسے مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے، اور کسی مسلمان کو اگرچہ وہ نماز نہیں پڑھتا ہو کفار کے قبرستان میں دفن کرنا حرام ہے۔ یہ دونوں حدیث کسی بھی معتبر کتاب میں موجود نہیں ہے ، اور دوسری حدیث جامع الاخبار میں مرسل طور پر نقل ہوا ہے ، اور ان دو روایات کےمقابلہ میں مسلمان کےغسل اور کفن واجب ہونے کے بارے میں صحیح روایات موجود ہیں ، اس روایت کو نماز کی اہمیت کو بیان کرنےپر حمل کیا جا سکتا ہے ،لیکن اس حدیث پر عمل نہیں ہوا ہے اور بی نماز انسان کے ساتھ کھانا کھانے کے بارے میں جو روایت ہے وہ کراہت پر حمل ہوتا ہے۔
بے نماز انسان کے کفن اور دفن کا حکم
24 December 2024 ٹائم 05:50
کیا بے نمازی کے ساتھ کھانا کھانا اور اسے غسل و کفن دے کر مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنا حرام ہے ؟ اور اگر ایسا کرنا حرام نہیں ہے تو درج ذیل حدیثوں کا کیا مطلب ہے ؟ قال صلی الله علیہ وآلہ وسلم :من آکل مع من لایصلی کانّمازنیٰ بسبعین محصنة من ) بناتہ وامہاتہ وعماتہ وخالاتہ فی بیتہ الحرام ۔( ٢ نبی اکرم (صلی الله علیه و آله)فرماتے ہیں :جوشخص بے نمازی کے ساتھ کھاناکھائے ایساہے جیسے اس نے بیت الحرام میں اپنی ٧٠ /پاکدامن لڑکیوں اورماو ںٔ اورپھوپھی،خالہ اورچچی کے ساتھ زناکیاہو۔ قال رسول الله صلی الله علیہ وآلہ:من ترک الصلاة ثلاثة ایام فاذامات لایغسّل ولایکفّن ) ولایُدفنُ فی قبورالمسلمین ۔( ٣ نبی اکرم (صلی الله علیه و آله)فرماتے ہیں:جوشخص تین دن تک عمداً نمازترک کرتاہے اسے غسل وکفن نہ دیاجائے اوراسے مسلمانوں کے قبرستان میں بھی دفن نہ کیاجائے ۔ ٣)جامع الاخبار/ص ١٨٧ ) . ٢)لئالی الاخبار/ج ۴/ص ۵١ )
پاسخ :
سلام علیکم
اگرچہ نماز کو ترک کرنا حرام ہے اوربڑا گناہ ہے لیکن جو شخص مسلمان ہے لیکن نماز نہیں پڑھتا ہے اس کے ساتھ کھانا کھانے میں کوئی اشکال نہیں ہے اور یہ حرام بھی نہیں ہے۔
اسی طرح اگر کوئی مسلمان جو نماز نہیں پڑھتا ہے وہ مر جائےتو اسے غسل اور کفن دینا واجب ہے اور اسے مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے، اور کسی مسلمان کو اگرچہ وہ نماز نہیں پڑھتا ہو کفار کے قبرستان میں دفن کرنا حرام ہے۔
یہ دونوں حدیث کسی بھی معتبر کتاب میں موجود نہیں ہے ، اور دوسری حدیث جامع الاخبار میں مرسل طور پر نقل ہوا ہے ، اور ان دو روایات کےمقابلہ میں مسلمان کےغسل اور کفن واجب ہونے کے بارے میں صحیح روایات موجود ہیں ، اس روایت کو نماز کی اہمیت کو بیان کرنےپر حمل کیا جا سکتا ہے ،لیکن اس حدیث پر عمل نہیں ہوا ہے اور بی نماز انسان کے ساتھ کھانا کھانے کے بارے میں جو روایت ہے وہ کراہت پر حمل ہوتا ہے۔
کلمات کلیدی :
۶,۷۹۹