بسمه تعالی
سلام علیکم
اگر کوئي شخص
رکوع میں سبحان رب العظیم و بحمده پڑھے یا سجدہ میں سبحان رب الاعلی و بحمده پڑھے
یا کوئي اور ذکر جس کی مقدار تین مرتبہ سبحان اللہ کے برابر ہو تو اس کی نماز صحیح
ہے اوروہ امام جماعت جو رکوع میں سبحان رب العظیم پڑھتا ہے اگر اس میں امام جماعت
کے دوسرے تمام شرائط پایا جاتا ہو جیسے اس کی نماز کی قرائت صحیح ہو اور عادل بھی
ہو تو اس کی اقتداء کرنے میں کوئي اشکال نہیں ہے ، لیکن مستحب ہے رکوع میں «سبحان ربی العظیم
و بحمده» پڑھے اور سجدہ
میں «سبحان ربی الاعلی
و بحمده»پڑھا جائے اور کسی
کو بتائے بغیر امام جماعت کو بھی اگر یہ بتايا جائے تو بہتر ہے کہ رکوع میں «سبحان ربی العظیم
و بحمده» پڑھے
ذکر رکوع و سجدہ
24 December 2024 ٹائم 05:49
سمہ تعالی سوال: ہم نے آپ کے رسالہ عملیہ میں بھی پڑھا ہے اور علما سے بھی سنا ہے کہ رکوع وسجود میں سبحان ربی العظیم وبحمدہ،سبحان ربی الاعلی و بحمدہ کا ذکر پڑھنا چاہیے۔ لیکن جو شخص رکوع وسجود میں سبحان رب العظیم وبحمدہ ، سبحان رب الاعلی وبحمد کا ذکر پڑھے تو کیا اس طرح بھی ربی کی جگہ رب پڑھا جاسکتا ہے یا نہیں؟اگر امام جماعت ربی کی جگہ رب پڑھ رہا ہو تو کیا اُس کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں۔یا نہیں؟ والسلام
پاسخ :
بسمه تعالی
سلام علیکم
اگر کوئي شخص رکوع میں سبحان رب العظیم و بحمده پڑھے یا سجدہ میں سبحان رب الاعلی و بحمده پڑھے یا کوئي اور ذکر جس کی مقدار تین مرتبہ سبحان اللہ کے برابر ہو تو اس کی نماز صحیح ہے اوروہ امام جماعت جو رکوع میں سبحان رب العظیم پڑھتا ہے اگر اس میں امام جماعت کے دوسرے تمام شرائط پایا جاتا ہو جیسے اس کی نماز کی قرائت صحیح ہو اور عادل بھی ہو تو اس کی اقتداء کرنے میں کوئي اشکال نہیں ہے ، لیکن مستحب ہے رکوع میں «سبحان ربی العظیم و بحمده» پڑھے اور سجدہ میں «سبحان ربی الاعلی و بحمده»پڑھا جائے اور کسی کو بتائے بغیر امام جماعت کو بھی اگر یہ بتايا جائے تو بہتر ہے کہ رکوع میں «سبحان ربی العظیم و بحمده» پڑھے
کلمات کلیدی :
۷,۳۹۸