تمام مسلمانان عالم کو عید سعید فطر مبارک ہو

26 April 2024

13:32

۲,۵۲۴

خبر کا خلاصہ :
یہ ایک عظیم دن ہے یہ ایک ماہ کی روزہ اور عبادات کا صلہ ملنے کا دن ہے اس دن کے چند اعمال ہیں :
آخرین رویداد ها


بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

یہ ایک عظیم دن ہے یہ ایک ماہ کی روزہ اور عبادات کا صلہ ملنے کا دن ہے اس دن کے چند اعمال ہیں :

١۔ نماز صبح اور نماز عید کے بعد ان تکبیر وں کو پڑھنا : اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ وَ لِلَّهِ الْحَمْدُ اللَّهُ أَكْبَرُ عَلَى مَا هَدَانَا وَ لَهُ الشُّكْرُ فِيمَ‌ أَوْلَانَا[1].

٢۔ زکات فطرہ نکالنا ،نماز عید سے پہلے نکالنا چاہئے زکات فطرہ واجب موکد ہے اور ماہ رمضان کے روزہ کی قبولیت اور دوسرے سال تک حفاظت کا سبب ہے اور خداوند عالم نے اس کو نماز پر مقدم کر کے ذکر کیا ہے قد افلح من تزکی و ذکر اسمہ ربہ فصلی '' اس کی مقدار تین کلو گندم یا جو یا خرما … ہے یا ان کی قیمت ، اور یہ ہر فرد پر واجب ہے اگرچہ وہ بچہ ہی کیوں نہ جو شب عید میں متولد ہوا ہو جس کی تفصیل فقہی کتابوں میں درج ہے ۔

٣۔غسل کرنا اور بہتر یہ ہے کہ اگر ممکن ہو تو نہر سے غسل کرے اور اس کا وقت طلوع فجر کے بعد سے نماز عید بجا لانے تک وقت تک ہے ۔

٤۔ اچھا لباس پہننا اور خوشبو لگانا اور صحرا میں جانا نماز کے لیے سوائے مکہ معظمہ کے ۔

٥۔ نماز عید سے قبل افطار کرنا اور بہتر یہ ہے کہ خرما یا شیرینی سے کرے او رشیخ مفید نے فرمایا ہے کہ مستحب ہے کہ تھوڑی سی خاک تربت امام حسین  سے کھالے کہ اس میں ہر در د کی شفا ہے ۔

٦۔جب نماز عید کے لیے تیار ہو تو طلوع آفتاب سے قبل نہ جائے ۔

٧۔ نماز عید پڑھنا اور وہ دو رکعت ہے پہلی رکعت میں حمد اور سورہ اعلی پڑھے اور قرائت کے بعد پانچ تکبیر کہے اور ہر تکبیر کے بعد یہ قنوت پڑھے:

«اللّٰهُمَّ اهْلَ الْكِبْرِيٰاءِ وَ الْعَظَمَة وَ اهْلَ الْجُودِ وَ الْجَبَرُوتِ وَ اهْلَ الْعَفْوِ وَ الرَّحْمَةِ وَ اهْلَ التَّقْوىٰ وَ الْمَغْفِرَةِ أَسْأَلُكَ بِحَقِّ هٰذَا الْيَوْمِ الَّذِي جَعَلْتَهُ لِلْمُسْلِمينَ عيداً وَ لِمحَمَّدٍ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ ذُخْراً وَ شَرَفاً وَ كِرٰامَةً وَ مَزيداً انْ تُصَلِّىَ عَلىٰ مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ انْ تُدْخِلَنِى فى كُلِّ خَيْرٍ ادْخَلْتَ فيهِ مُحَمَّداً وَ آلَ مُحَمَّدٍ وَ انْ تُخْرِجَني مِنْ كُلِّ سُوءٍ اخْرَجْتَ مِنْهُ مُحَمَّداً وَ آلَ مُحَمَّدٍ صَلَواتُكَ عَلَيْهِ وَ عَلَيْهِمْ اللّٰهُمَّ انّى أَسْأَلُكَ خَيْرَ مٰا سَأَلَكَ بِهِ عِبادُكَ الصّٰالِحُونَ وَ اعُوذُ بِكَ مِمّٰا اسْتَعاذَ مِنْهُ عِبٰادُكَ الْمُخْلَصُونَ».[2]

پھر چھٹی تکبیر کہہ کر رکوع میں جائے اور رکوع و سجدہ کے بعد دوسری رکعت کے لیے کھڑا ہو اور حمد کے بعد سورہ شمس پڑھے پھر تکبیر کہے اور ہر تکبیر کے بعد قنوت مذکورہ پڑھے ،قنوت سے فارغ ہو کر پانچویں تکبیر کہے پھر رکوع میں جائے اور نماز کو مکمل کرے ۔

٨۔ زیار ت امام حسین علیہ السلام پڑھنا ،کہ اس دن کے مخصوص زیارت مفاتیح الجنان میں ذکر ہوا ہے

٩۔ دعا ندبہ کا پڑھن

 

[1] - من لا يحضره الفقيه؛ ج‌1، ص: 517

[2] - مصباح المتهجد؛ ج‌2، ص:
برچسب ها :