قبض روح کا مسؤل کون ؟خدا یا ملک الموت یا ملائکه ، جلسه 1
اس یات کو آپس میں جمع کرنے کے دوطریقے ہیں ،سب سے اعلی سبب خداوندمتعالی ہے ،اس کے بعد ملک الموت ہے ،اورملک الموت کے بعد اس کے اعوان وانصار ہیں اگر کسی کام کو ملک الموت کے اعوان وانصار نے انجام دیا تو ان کا یہ کام ملک الموت کا کام ہے اورملک الموت کا کام خدا کا کام ہے.
آثار موت کو دیکهنے کے بعد توبہ قبول نہیں ، جلسه 17
قرآن میں معاد ، جلسه 7
آیاکافراورمشرک کا یہی ظاہری بدن ہے جس پرماراجاتا ہے؟ یانہیں بلکہ وفات پانے کے بعدہے اوریہ ''وجوہ ''اور''ادبار''روح کے بارے میں ہے،وہاں پریہ عرض ہوا کہ آیت شریفہ کاظاہریہ ہے کہ کفاراورمشرکین کی وفات پانے کی کیفیت یہ ہے کہ فرشتے انہیں مارمارکران کی جانیں نکل جاتی ہیں۔
خدائی رنگ ، جلسه 2
مکارم الاخلاق میں ایک روایت ہے که اباذر نے پیغمبر اکرم ۖ سے موعظہ اور نصیحت طلب کیا ،پیغمبر اکرم ۖ نے انہیں تفصیلاً نصیحت فرمایا:''یااباذر..... ان شر الناس منزلة عند الله یوم القیامة عالم لا ینتفع بعلمه ، ومن طلب علما لیضرب به وجوه الناس الیه لم یجدریح الجنة[2]،،اگر کوئی انسان علم حاصل کرے تا کہ لوگوں کو اپنے ارد گرد جمع کرے اور ان کی توجہ کو اپنی طرف جلب کرے ، اسے بہشت کی بوی بھی نہیں آئی گی.
موت کے وقت مؤمنین کو جنت کی بشارت دی جاتی ہے ، جلسه 14
قرآن میں معاد ، جلسه 5
“الَّذينَ تَتَوَفَّاهُمُ الْمَلائِكَةُ طَيِّبينَ يَقُولُونَ سَلامٌ عَلَيْكُمْ ادْخُلُوا الْجَنَّةَ بِما كُنْتُمْ تَعْمَلُون
طیّب یعنی جو ظلم کی خباثت سے پاک ہوں یہ طیّب کبھی کلام کی صفت بھی واقع ہوتی ہے
موت کے وقت دوبارہ پلٹانے کی درخواست ، جلسه 15
کچھ انسان ایسے ہیں کہ جب انہیں مرنے کی آثاروشواہد اور قرائن کا علم ہوتا ہے تو یہ لوگ خدا وند متعالی سے یا قبض روح کرنے والے فرشتوں سے تقاضا کرتے ہیں کہ انہیں دوبارہ دنیا کی طرف پلٹایا جائے«رَبِّ ارْجِعُونِي لَعَلِّي أَعْمَلُ صَالِحاً فِيمَا تَرَكْتُ»
قرآن میں معاد ، جلسه 8
‘‘إِنَّ الَّذينَ ارْتَدُّوا عَلى أَدْبارِهِمْ مِنْ بَعْدِ ما تَبَيَّنَ لَهُمُ الْهُدَى الشَّيْطانُ سَوَّلَ لَهُمْ وَ أَمْلى لَهُمْ’ذلِكَ بِأَنَّهُمْ قالُوا لِلَّذينَ كَرِهُوا ما نَزَّلَ اللَّهُ سَنُطيعُكُمْ في بَعْضِ الْأَمْرِ وَ اللَّهُ يَعْلَمُ إِسْرارَهُم’’ اس آیت کریمہ کے ذیل میں ایک روایت نقل ہے:''نزلت فی الذین نقضواعہد اللہ فی امیرالمؤمنین ''الشیطان سوّل لہم '' ''ای حیّن لہم ''شیطان نے اس عہدوپیمان توڑنے کوان کے لئے بہت آسان بنا لیا
قرآن میں معاد ، جلسه 4
آیات اورروایات سے استفادہ ہوتا ہے مؤمن اورکافر کے قبض روح میں فرق ہے ،خود کفارکے آپس میں بھی اس کا اندازمختلف ہے جس طرح مؤمنون کے آپس میں مختلف طریقوں ہے ،اوران آیات اورروایات سے یھی استفادہ ہوتا ہے کہ انسان کے اعتقاد اورعمل اس کے قبض روح میں بہت مؤثر ہے ،انسان کے خلقت میں خدا کاجو قانون ہے قبض روح میں ایسا نہیں ہے کہ سب ایک جیسا ہو